خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز نے علی مسجد پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع پہاڑی سلسلے میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک اہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، جس کے دوران خفیہ ٹھکانے میں موجود خوارج شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فورسز کو علاقے میں موجود ایک خفیہ کمپاؤنڈ کے بارے میں ٹھوس معلومات موصول ہوئی تھیں، جس کے بعد فوری اور حکمتِ عملی کے تحت کارروائی کی گئی۔ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشتگرد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں کا تعلق افغانستان سے تھا۔فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کمپاؤنڈ کو مکمل طور پر کلیئر کیا اور وہاں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر مواد برآمد کرلیا۔ آپریشن میں کسی سیکیورٹی اہلکار کی جان و مال کا نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے تاکہ دہشتگردوں کے ممکنہ سہولت کاروں اور مزید ٹھکانوں کا سراغ لگایا جاسکے۔

بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں پولیس نے بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے صدر پولیس اسٹیشن کی حدود میں ریلوے ٹریک سے 3.5 کلوگرام دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔پولیس حکام کے مطابق ٹریک پر نصب مواد کی نشاندہی ہوتے ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا، جس نے کارروائی کرتے ہوئے دھماکا خیز ڈیوائس کو محفوظ طریقے سے ناکارہ بنا دیا۔ حکام نے تصدیق کی کہ یہ بروقت کارروائی ایک بڑے سانحے سے بچنے کا باعث بنی، کیونکہ چند ہی منٹ بعد جعفر ایکسپریس ٹرین اسی ٹریک سے گزرنے والی تھی۔علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے، جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ذمہ دار عناصر تک پہنچنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔یہ دونوں کارروائیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت حکمتِ عملی اور مؤثر ردِعمل کا نتیجہ ہیں، جنہوں نے دہشتگردی کے سنگین منصوبے ناکام بنا کر شہریوں کی جانیں بچا لیں۔

Shares: