خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری ہیں،
سیکیورٹی فورسز نے خاران کے لجا علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ذرائع کے مطابق دو جوان زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ مزاحمت کو روکا جا سکے۔
بنو ں کے مامند خیل علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے مسجد میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی، جس کے دوران ایک دہشت گرد زخمی ہوا۔فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن تیز کر دیا ہے تاکہ باقی عناصر کو گرفتار کیا جا سکے۔
بارہ تحصیل، ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
آپریشن کے دوران اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی مقدار برآمد ہوئی۔ترجمان کے مطابق دہشت گرد علاقے میں بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
جانی خیل کے علاقے ملی خیل میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جسے فورسز نے بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا۔حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے، بعد ازاں علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
کرم کے مرکزی علاقے میں کارروائی کے دوران متعدد دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن میں ایک کی شناخت افغان صوبہ پکتیا کے رہائشی محمد زمان عرف الیاس کے نام سے ہوئی۔آپریشن کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس کارروائی جاری ہے۔
ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والا اہم کمانڈر ایاز عرف عمر مخلص مہاجر مارا گیا۔ذرائع کے مطابق وہ سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث تھا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
تحصیل امبر، مہمند ضلع کے رامبت علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردیے۔ذرائع کے مطابق 20 سے 25 مسلح دہشت گرد علاقے میں موجود تھے، جن میں سے کئی مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
بنو کے علاقے لنک روڈ سے اغوا ہونے والے مردم شماری افسر امیراللہ کو سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کے دوران بازیاب کرالیا۔ذرائع کے مطابق انہیں گزشتہ اتوار کو دہشت گردوں نے سرکاری گاڑی سمیت اغوا کیا تھا۔
اپر دیر کے علاقے دارہ اطرافی میں نامعلوم افراد نے امن کمیٹی کے سابق رکن حاجی اعظم خان کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
لنڈی کوتل میں سیاسی و سماجی رہنماؤں، ٹرانسپورٹرز اور لیبر یونین نے طورخم بارڈر کی طویل بندش کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ریلی باچاخان چوک سے شروع ہو کر طورخم کی جانب بڑھی۔پولیس کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر مچنی چیک پوسٹ سے آگے جانے پر پابندی عائد ہے اور علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔








