بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے انٹیلی جنس بنیادوں پر دہشت گردوں کے خلاف اہم کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد شدت پسندوں کو ہلاک اور گرفتار کر لیا، جبکہ مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دھماکوں کے الگ الگ واقعات میں عام شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

سیکیورٹی فورسز نے خضدار کے علاقے ذہری میں ایک بڑی انسدادِ دہشت گردی کارروائی کرتے ہوئے "فتنۃ الہندستان” نامی نیٹ ورک کے 30 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔فوجی ترجمان کے مطابق کارروائی میں 19 دہشت گرد فضائی حملوں میں جبکہ 11 براہِ راست زمینی جھڑپوں میں مارے گئے۔یہ گروہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا۔فورسز نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے باقی ماندہ عناصر کو بھی ختم کیا جائے گا اور ملک میں کسی بھی قسم کی تخریب کاری برداشت نہیں کی جائے گی۔

ضلع واشک کے علاقے دالی میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کر کے کچھ دیر کے لیے اسے اپنے قبضے میں لے لیا۔اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے سرکاری اسلحہ اور موٹرسائیکلیں قبضے میں لے لیں اور یوفون کے قریبی ٹاورز کو تباہ کر دیا۔تاہم حکام نے اس واقعے کی تصدیق یا تردید نہیں کی، جبکہ سیکیورٹی ادارے حقائق جانچنے میں مصروف ہیں۔

تحصیل مَنگوچار کے علاقے سربند میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔لیویز ذرائع کے مطابق مقتولین میں دو بھائی شاکر سعداللہ اور شاکر خیراللہ لانگو شامل ہیں۔دیگر مقتولین کی شناخت محمد کریم (کوئٹہ) اور محمد ظاہر ولد خالد داد کے ناموں سے ہوئی ہے۔لیویز فورس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تفتیش شروع کر دی ہے۔

شوال وادی، وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے ایک کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا ٹھکانہ تباہ کر کے اسلحہ اور بارود کا بڑا ذخیرہ برآمد کر لیا۔ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران دہشت گرد فائرنگ کے تبادلے کے بعد فرار ہو گئے، تاہم ان کا اسلحہ، راکٹ لانچر، بارودی مواد اور مواصلاتی آلات قبضے میں لے لیے گئے۔علاقہ مکینوں نے فورسز کی بروقت کارروائی کو سراہا اور امن کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ (CTD) اور پولیس نے بنگش چپری میں مشترکہ کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔دہشت گرد کے قبضے سے کلاشنکوف، ہینڈ گرینیڈ اور بارودی مواد برآمد ہوا۔حکام کے مطابق فرار ہونے والے دیگر دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔

درابن (ڈی آئی خان) میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم کارروائی کے دوران تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) کے نائب کمانڈر ہیبت خان کو ہلاک کر دیا۔ذرائع کے مطابق آپریشن میں کئی دیگر دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔ہلاک دہشت گرد کی لاش تحویل میں لے کر تفتیش کے لیے منتقل کر دی گئی ہے۔

باجوڑ کے علاقے تانگی چارمنگ بازار میں پولیس نے سیکیورٹی پوسٹ پر دہشت گرد حملہ ناکام بنا دیا۔جوابی فائرنگ کے دوران ہیڈ کانسٹیبل آزاد زخمی ہو گئے، جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔تیراہ ویلی میں دواتوئی چیک پوسٹ پر کارروائی کے دوران فورسز نے ایک اہم سہولت کار فاروق کو گرفتار کیا جو 11 لاکھ روپے دہشت گردوں تک پہنچانے جا رہا تھا۔رقم قبضے میں لے لی گئی جبکہ مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔اسی وادی کے علاقے شیردرہ میں ایک الگ آپریشن کے دوران چار دہشت گرد مارے گئے اور کئی زخمی ہوئے۔علاقہ گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری ہے۔بنوں میں پولیس اور مقامی افراد نے دہشت گرد حملہ پسپا کر دیا۔عینی شاہدین کے مطابق شہریوں نے پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دہشت گردوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔حکام نے عوام کے حوصلے اور تعاون کو سراہا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع خیبر میں کچھ مقامی مساجد کو دہشت گردوں کے عارضی ٹھکانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جہاں زخمی دہشت گردوں کا علاج بھی کیا جاتا ہے۔انٹیلی جنس ادارے ان سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔

نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ایک ضعیف خاتون جان بی بی اور ان کی چھ سالہ نواسی مناہل کو قتل کر دیا۔دونوں لکڑیاں جمع کر رہی تھیں جب حملہ ہوا۔پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

مامند خیل، بنوں میں پولیس سے جھڑپ میں مارے گئے پانچ دہشت گردوں میں سے دو کی شناخت عبید عرف فتح (افغان شہری) اور عظمت اللہ عرف طوفان (گورباز گروپ) کے ناموں سے ہوئی ہے۔باقی دہشت گردوں کے سراغ کے لیے کارروائی جاری ہے۔ملک دین خیل کے علاقے نلہ میں ایک ہینڈ گرینیڈ اچانک پھٹنے سے تین افراد جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔جاں بحق افراد میں 60 سالہ دولت، 39 سالہ رحمت اللہ اور 37 سالہ ہارون شامل ہیں، جبکہ 15 سالہ حبیب اللہ کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کیا گیا۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالیہ کارروائیوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ریاست دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل عزم کے ساتھ سرگرم ہے۔فورسز کی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں نہ صرف دہشت گرد نیٹ ورکس کو کمزور کر رہی ہیں بلکہ ان کے مالی معاونین اور سہولت کاروں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔

Shares: