سیکر ٹری آئی پی سی حنیف اورکزئی کا اچانک تبادلہ کیوں ہوا؟
سیکرٹری ائی پی سی حینف اورکزئی کا اچانک تبادلہ ڈپٹی سیکرٹری نسیم خان عباسی کی طرف سے اختیارات سے تجاوز سے کرنے پر ہوا ہے،. سیکرٹری ائی پی سی کی اچانک تبادلے سے پاکستان فٹبال فیڈریشن کہ فیفا فنڈز معاملات کو بھی شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، فیفا کی طرف سے روکے گئے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے فنڈز بحالی پر ائندہ ماہ اہم ملاقات شیڈیول تھی،اس سے پہلے حنیف اور کزئی کی طرف سے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کو بار بار خط لکھنا بھی موضوع بحث رہا ، سیکرٹری ائی پی سی حنیف اورکزئی نے چند روز پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کو دوبارہ خط لکھا تھا ،لیکن ڈپٹی سیکرٹری نسیم احمد خان عباسی کی جانب دورہ چین پر فنڈنگ کے حوالے سے براہ راست خط و کتابت کر رہے تھے ڈپٹی سیکرٹری کے اس غیر قانونی اور ضابطے کی خلاف ورزی کا نوٹس لیا گیا اور قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کے واقعات کے سلسلے کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ملک میں کھیلوں کو فروغ دینے میں پہلے سے بے شمار مسائل درپیش ہے ، خاص طور ر فٹبال اور ہاکی کے معاملات جو ابھی طے ہونے والے تھے ایسے حالات میں وفاقی سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ احمد حنیف اورکزئی کو ان کے عہدے سے ہٹا نا ایک سوالیہ نشان بن کے رہ گیا ، ایک تجربہ کار اور انتہائی قابل احترام بیوروکریٹس کے اچانک تبادلے کے احکامات مستقبل میں کھیلوں کے فروغ اور ذمہ داریوں کی تقسیم کے لیے پالیسی معاملات کی تشکیل کو متاثر کر سکتے ہیں۔ وزارت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (PSB) کی آئندہ ماہ فیفا کے ساتھ ایک اہم میٹنگ شیڈول ہے۔ سبکدوش ہونے والے سیکریٹری نے ایسی میٹنگ کے لیے تمام بنیادیں تیار کرلی ہیں جو فیفا کے پاس زیر التواء 15 ملین ڈالر کی پاکستان واپسی کو یقینی بناسکتی ہے، منتقلی کے فیصلے سے چیزیں دوبارہ شروع ہوتی نظر آئیں گی۔
3 نومبر 2023 کو جاری کی گئی تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ وفاقی سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ ڈویژن احمد حنیف اورکزئی اسلام آباد میں پاکستان سپورٹس بورڈ میں منعقد ہونے والی باوقار Combaxx 5ویں ایشین تائیکوانڈو اوپن چیمپئن شپ کے افتتاحی تقریب میں استقبال کر رہے ہیں۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02UC9JwvNAAVrLKNfV1RoM7r2nR5r3y8ka8BKAj9kuLG3vbiQq1RvgfNLnKg2gpxwHl&id=100064605015337&mibextid=CDWPTG
تاہم وزارت خارجہ کے مطابق، یہ اقدام، جو رولز آف بزنس، 1973 کے رول 56 کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے، پاکستان کے لیے شرمندگی کا باعث بنا۔ اس کے بعد اس اہلکار نے سرکاری خزانے سے ہوائی ٹکٹوں کی درخواست کی، جس کی درخواست سیکرٹری نے باضابطہ طور پر منظور نہیں کیا ۔ اس کے بعد ڈپٹی سکریٹری نے اپنے نجی ای میل کے ذریعے ایونٹ کے منتظم سے براہ راست رابطہ کیا، ان کے سفر کے لیے فنڈنگ کی درخواست کی۔ تنازعہ مزید گہرا ہو گیا کیونکہ آفس میمورنڈم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سیکرٹری آئی پی سی کے واضح احکامات کے باوجود وزارت میں اس افسر نے خط و کتابت جاری رکھی، جس کی وجہ سے وزارت نے اس کی خدمات کو "مزید ضرورت نہیں” سمجھا۔ آئی پی سی کے سکریٹری نے اس فیصلے کی تائید کی۔ جس چیز نے صورتحال میں ایک اور تہہ ڈالی وہ وفاقی سیکرٹری احمد حنیف اورکزئی کا تبادلہ ہے۔
ا ورکزئی کو جانے والا ایک بڑا کریڈٹ گن کلب کے معاملات کو ہموار کرنا تھا جو اب آسانی سے کام کر رہا ہے۔ پہلی بار پی ٹی آئی حکومت کے دور کے برعکس، وزارت، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (POA) کو ملک میں کھیلوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ لیکن اب معاملات میں نیا موڑ آ سکتا ہے اگر ایسا نہ ہوا تو خیال کیا جا رہا ہے کہ درست سمت میں پیش رفت کرنا مشکل ہو گا، ندیم ارشاد کیانی کو ان کی جگہ سیکرٹری آئی پی سی تعینات کر دیا گیا ہے۔