شاہد کپور نے اپنے "رنگون” کے ساتھی اداکار سیف علی خان کے حالیہ چاقو کے حملے کے واقعے پر بات کی ہے۔ اب جب کہ سیف علی خان کو لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے اور وہ گھر واپس آ گئے ہیں، شاہد نے اس واقعہ پر تبصرہ کیا ہے

شاہد کپور نے کہا، "یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا تھا۔ لیکن ممبئی ایک بہت محفوظ شہر ہے اور ہمیشہ سے ہی اس شہر کو محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی حیران کن واقعہ ہے اور سب لوگ بہت متفکر ہیں۔ ایسے بہت سے شہر ہیں جہاں یہ چیزیں ہوتی ہیں اور وہاں یہ اتنی بڑی بات نہیں سمجھی جاتی۔ لیکن، یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ مشہور شخصیات کو آسان ہدف بنایا جاتا ہے۔”انہوں نے مزید کہا، "یہ ایک بڑی تشویش کا معاملہ ہے۔ ایسے بہت سے لوگ ہوں گے جو اس طرح کی صورتحال کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اگر یہ کسی عام شخص کے ساتھ بھی ہوتا، تو ہمیں اتنی ہی فکر کرنی چاہیے۔ چونکہ سیف مشہور شخصیت ہیں تو اس بارے میں زیادہ بات کی جاتی ہے۔ یہ واقعی ایک معاملہ ہے جس پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ رہائشی کمپلیکس میں سیکیورٹی کے معاملات کو بہت سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اس واقعے سے شاکڈ ہے۔ ہم سب خوش ہیں کہ سیف واپس آئے ہیں اور بہتر ہیں۔”

سیف علی خان پر 16 جنوری کی رات تقریبا 2:30 بجے حملہ کیا گیا تھا، جس میں انہیں چھ چھری کے وار آئے، جن میں سے ایک گردن پر تھا۔ انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال میں آپریشن کیا گیا جہاں ان کا علاج کیا گیا۔اداکار کو پانچ دن بعد اسپتال سے ڈسچارج کر کے گھر بھیج دیا گیا۔ ممبئی پولیس نے مشتبہ ملزم، جو کہ ایک بنگلہ دیشی باشندہ ہے، کو گرفتار کر لیا ہے۔

شاہد اور سیف نے 2017 میں ہدایت کار ویشال بھاردواج کی فلم "رنگون” میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔پیشہ ورانہ طور پر، شاہد کپور جلد ہی "دیوہ” اور ویشال بھاردواج کے نئے پراجیکٹ میں نظر آئیں گے، جبکہ سیف علی خان کا حالیہ کردار فلم "دیوارا: پارٹ 1” میں تھا۔

کرینہ کپور نے سیف کو کیوں چھریاں ماریں؟ہسپتال رپورٹ،مزید سوالات

ارنب گوسوامی واحد اینکر جو سیف علی خان کیس حل کرنے کے قریب ہے،مبشر لقمان

سیف علی خان حملہ،گرفتار ملزم کے والد نے بیٹے کو بے گناہ کہہ دیا

سیف علی خان کی سیکیورٹی کے لیے ممبئی پولیس کی اضافی تعیناتی

میں نے حملہ آور کو کمرے میں بند کر دیا تھا، سیف علی خان کا دعویٰ

سیف علی خان واقعی زخمی تھے یا صرف ایک” اداکاری” تھی،حملے پر سوال اٹھ گئے

Shares: