سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں بیماریوں کی دوسری لہر؛عالمی ادارہ صحت نےخبردارکردیا

اسلام آباد:عالمی ادارہ صحت نے خبردار کر دیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کی دوسری لہر آ رہی ہے۔اگرپاکستان نے اقدامات نہ کیئے تو حالات بہت خراب ہوسکتے ہیں، عالمی ادارہ صحت نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہےکہ وہ پاکستان کی مدد کریں‌

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ملیریا، خسرہ، ڈائریا اور ڈینگی جیسی وبائی امراض تیزی سے پھیل رہی ہیں اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو جنوری تک 47 لاکھ کے قریب ملیریا کیسز سامنے آسکتے ہیں، جس سے ہزاروں اموات کا خدشہ ہے۔سیلاب زدہ علاقوں میں 82 لاکھ افراد کو صحت کے حوالے سے مدد کی فوری ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جنوری کے شروع تک 27 لاکھ ملیریا کے کیسز سامنے آسکتے ہیں، کیسز میں اموات کا عمومی تناسب دو سے تین فیصد ہوتا ہے، جلد تشخیص اور علاج کی صورت میں اموات میں کمی ممکن ہے۔

سیلاب زدہ علاقوں میں 82 لاکھ افراد کو صحت کے حوالے سے مدد کی فوری ضرورت ہے، دس فیصد تک ہسپتال اور صحت کی دیگر سہولیات متاثر یا تباہ ہو چکی ہیں، ڈبلیو ایچ او حکومت کے ساتھ مل کر ان کی بحالی کی کوشش کر رہا ہے جبکہ 32 ترجیحی اضلاعات میں امداد کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے آٹھ کروڑ پندرہ لاکھ ڈالر کی اپیل جاری کی گئی ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں جنوری سے پہلے مدد اور ادویات پہنچائی جا سکیں۔

Comments are closed.