سندھ پولیس کی جانب سے سابق سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی گمشدگی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرادیا گیا۔

باغی ٹی وی: سندھ ہائی کورٹ میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور دیگرکی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی دوران سماعت آئی جی سندھ کی جانب سے رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی-

سندھ پولیس کا کہنا ہےکہ محمد خان بھٹی اور ان کےساتھیوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، محمد خان بھٹی سندھ کے کسی بھی تھانے میں زیر حراست نہیں ہیں وفاقی حکومت اور رینجرز پراسیکیوٹر نے جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے مہلت مانگ لی۔

عدالت نے وفاقی حکومت سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

ایان میمن ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ سندھ پولیس کو محمد خان بھٹی کو تلاش کرنےکا پابند کیا جائے۔

درخواست محمد خان بھٹی کے داماد عمر افتخار بھٹی ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہےکہ محمد خان بھٹی 6 فروری کو مٹیاری کےقریب سے غائب ہوئے، اندیشہ ہے کہ محمد خان بھٹی کو حکومت کے اداروں نےگرفتار کیا ہے، محمد خان بھٹی پر تشدد کا اندیشہ ہے، عدالت میں فوری پیش کرنےکا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو کراچی سے حراست میں لیا گیا تھا،محمد خان بھٹی کو سندھ کے علاقہ مٹیاری سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ جا رہے تھے، ایس ایس پی کی نگرانی میں محمد خان بھٹی کو سندھ پولیس نے حراست میں لیا۔

اس ضمن میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے کہا تھا کہ خدشہ ہے محمد خان بھٹی کو بھی لاپتہ نہ کردیا جائے، جیسے کہ ہمارے لیگل ایڈوائزر عامر سعید راں ابھی تک لاپتہ ہیں خبردار کرتے ہیں کہ ایسے واقعات صوبوں میں نفرت کا باعث بنیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ اس لا قانونیت کا فوری نوٹس لیں۔

سابق وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یقین ہے مراد علی شاہ ایسے اقدام روکیں گے جس سے صوبوں میں بے چینی پھیلے، سندھ سے پنجاب کے رہنماؤں کو لاپتہ کرکے کیا کیا پیغام دیا جارہا ہے۔

Shares: