سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقما ن نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ ہو یا یو این ورکنگ گروپ کا مطالبہ کپتان کے لیے اچھی خبریں آرہی ہیں ۔ مگر دوسری جانب پی ٹی آئی میں لوگ لڑ لڑ پاگل ہورہے ہیں بلکہ یوں کہا جا ئے کہ ۔ایٹ کتے کی لڑائی جاری ہے ۔ویسے اس میں لڑائی میں کتے کا تو مجھے پتہ ہے ایٹ کا آپ نے پتہ کرنا ہے ۔
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پہلے خوش خبریوں پر بات کر لیتے ہیں ۔ امریکہ کے بعد اقوام متحدہ بھی عمران خان کے حق میں کھول کر سامنے آگیا ہے یار دوست اس کو پی ٹی آئی کی خوش قسمتی قرار دے رہے ہیں حالانکہ میری نظر میں عمران کےا چھے رابطوں سمیت ان کی پہنچ کہاں کہاں تک ہے ۔ اس کی زندہ مثال ہے ۔ میں اتنا جانتا ہوں کہ پاکستان کے چہرے پر کالک تھوپنے کے اس منصوبے میں پی۔ٹی۔آئی کو بھارت، امریکہ اور اسرائیل کا بھرپور تعاون حاصل ہے ۔ ایک چیز میں پہلے بتا دوں کہ میں موجودہ حکومت کا حمایتی نہیں ہوں۔ پر نواز شریف کے برعکس، سی پیک اور بی۔آر۔آئی کو عمران خان نے سرد خانے میں ڈال کر چین دشمن طاقتوں کے دل میں نرم گوشہ پہلے ہی بنا رکھا ہے۔ جبکہ زلفی بخاری اور شہباز گل تو چین دشمنی کے سرخیل ہیں ۔ پی ٹی آءی کی حکومت میں ان کے چین میں کسی وفود کے ساتھ جانے پر بھی پابندی تھی ۔ اور یہ پابندی چین کی جانب سے تھی ۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹوری کی طرف واپس آئیں تو بتایا جا رہا ہے کہ یو این ورکنگ گروپ کا یہ بیان ذلفی بخاری کی کارکردگی کی وجہ ہے جو انھوں نے نامور لا فرم کے ذریعے اقوام متحدہ میں پٹیشن دائر کروائی اور اس کے بعد کا رزلٹ آپکے سامنے ہے ۔ جبکہ امریکہ میں جو پاکستان کے خلاف بل پاس کیا گیا اس کے پیچھے شہباز گل کے ہاتھ بتائے جاتے ہیں ۔ بہرحال وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عمران خان کی گرفتاری اور مقدمات پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ہے ۔ جبکہ عون چوہدری نے تمام تانے بانے وہاں ملا دیے جو کہ اکثر عمران خا ن پر الزام لگتا رہتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سینئرزکو کہنا چاہتا ہوں ان مگرمچھوں کو بے نقاب کریں، مجھ سے زیادہ کون جانتا ہے کہ آپ کے لنکس کس کےساتھ ہیں؟ آپ کون ہوتے ہیں پاکستان کے خلاف سازش کرنے والے؟ یہ لوگ پاکستان اور مسلح افواج کے خلاف مہم چلاتے ہيں۔ پی آر فرم حاصل کرنے کے پیسے کہاں سے آتے ہیں ؟ جہاں سے آپ کو پیسہ مل رہا ہے ایک ایک اکاؤنٹ کو عوام کے سامنے لاؤں گا، پی ٹی آئی کے لوگوں کو کہ رہا ہوں کہ آپ استعمال ہورہے ہیں، ان کو مقصد صرف اتنا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلے آگ لگے ۔ یہ بڑے سنگین الزام ہیں اس پر تحریک انصاف کو ضرور ردعمل دینا چاہیے ۔ کیونکہ پیسے کے حوالے سے فارن فنڈنگ کیس میں پہلے بھی باتیں ہوتی رہیں کہ پی ٹی آئی کو بطور جماعت انڈیا اور اسرائیل سے فنڈنگ آتی رہی ہے جبکہ ان کے مخالفین یہاں تک الزام لگاتے رہے ہیں کہ شوکت خانم کے ذریعے اکٹھی کی جانی والی فنڈنگ سیاست کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے ۔ پر یہ جواب تب ہی دیا جا سکتا ہے جب پی ٹی آئی میں آپسی رسہ کشی ختم ہو ۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ ڈ ب و کو کوئی ٹاسک ملا ہوا ہے،کوئی بعید نہیں اس سب کے پیچھے خود عمران خان ہے، جتنا میں عمران خان کوجانتا ہوں اتنا کوئی نہیں جانتا، عمران خان نے دو گروپس کو بلایا مجھے نہیں لگتا معاملہ حل کرے گا، 22 سال جہانگیر ترین، قریشی اور علیم کی لڑائی ختم کروائی تھی، جب ایران سعودی عرب کی صلح کروانے جا رہا تھا تو میں نے کہا تھا پہلے ترین اور قریشی کی لڑائی تو ختم کر وا دو، چالاکیاں اس کی دیکھیں،جیل میں بیٹھ کر کیا کر رہا ہے،دو روز قبل تحریک انصا ف کی کور کمیٹی نے اعلان کیا تھا جو بھی پارٹی قیادت پر تنقید کرتا ہے سخت جواب دیا جائے گا، پارٹی چھوڑنے والوں کو پارٹی پر تنقید ،تبصرے کرنے کا کوئی حق نہیں، رؤف حسن پر الزام لگ رہے وہ تو خود 5 لاکھ تنخواہ لے رہے، شیر افضل مروت نے فواد کو جواب دیا اور کہا کہ ایسے بھاگ رہا تھا جیسے ہتھنی بھاگ رہی تھی، بات تو صحیح کی ہے شیر افضل مروت نے،یہ ایٹم سانگ چلتے رہیں گے، جس طرح کا یہ بندہ ہے فواد عنقریب بات گالم گلوچ تک جائے گی،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے لیے ایک خطرہ بڑھتا دیکھ رہا ہوں کہ بجلی کے بلوں پر کچھ جماعتوں نے سیاست کرنے ٹھان لی ہے ۔ اور یہ وہ جماعتیں ہیں کہ ویسے تو یہ اتنی سیٹیں نہیں جیتیں ۔ مگر ان کے ورکرز دھرنا دینے ، جلاو گھیراو کرنے ، جلسے کرنا ، جلو س نکالنے میں بڑے تیز ہیں ۔ اور ایک بار یہ اسلام آباد پہنچ گے تو حکومت کے لیے بڑا درد سر بن جایں گے ۔ ابھی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بارہ جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے علاوہ مرکزی مسلم لیگ ان کا بھی اس سے ملتا جلتا اعلان میں نے سنا ہے ۔ فرض کریں اگر یہ اسلام آباد میں اچھا پاور شو کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں جے یوآی سمیت دیگر مذہبی سمیت اپوزیشن جماعتیں اس میں شمولیت کا اعلان کر دیتی ہیں ۔ تو بات بجلی کے بلوں سے سیاسی مطالبات تک بھی پہنچ سکتی ہے کیونکہ جے یو آئی کے بعد عوامی نیشنل پارٹی نے بھی ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے ۔ تو اگلے دوماہ میں کب کیا ہوجاے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے ۔
تمباکو نوشی کے خاتمے کےحوالے سے پالیسیز پر از سر نو غور کرنے کی ضرورت ہے،یوسف رضاگیلانی
وزارت تعلیم پنجاب اور کرومیٹک کے زیر اہتمام تمباکونوشی کیخلاف خصوصی تقریب
پاکستان میں سگریٹ انڈسٹری نے تباہی مچا دی، قومی خزانے کو اربوں کا نقصان
انسداد تمباکو نوشی مہم کے سلسلے میں چوتھے سالانہ پوسٹ کارڈ مقابلوں کا آغاز
تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے، ملک عمران
حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان
تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں
تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں
تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی
ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ
تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے،شارق خان
تمباکو نوشی مضر صحت،پر پابندی کیوں نہیں؟ تحریر: مہر اقبال انجم