خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں، دہشت گردوں کے خلاف بڑے آپریشنزز کئے گئے

ملک کے مختلف حصوں میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں، اسمگلرز اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرتے ہوئے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ دوسری جانب کئی علاقوں میں عوام نے افواجِ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے ریلیاں بھی نکالیں۔

شمالی وزیرستان: اسپین وام میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 23 دہشت گرد ہلاک
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے تحصیل اسپین وام کے علاقے ابا خیل اور بوبالی میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر بڑا آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔شدید فائرنگ کے تبادلے میں 23 دہشت گرد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔ منارہ مسجد کے قریب 18 سے 20 عسکریت پسند مارے گئے، جبکہ دیگر علاقوں میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانے نشانہ بنائے گئے۔
فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا خاتمہ کیا جا سکے۔ حکام نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں قیامِ امن کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری رہیں گے۔

پاک افغان سرحد: افغان اسمگلرز کی دراندازی ناکام، سات ہلاک
خیبر پختونخوا کے پاک افغان سرحدی علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے افغان اسمگلرز کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔فائرنگ کے تبادلے میں سات افغان اسمگلرز موقع پر ہی مارے گئے جن کی شناخت اسمٰعیل، یونس، دلبر، عبدالبصیر، عبدالحادی، متی اللہ اور زلمی کے ناموں سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق اسمگلرز غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں گشت مزید بڑھا دیا ہے تاکہ آئندہ کسی بھی دراندازی کو روکا جا سکے۔

باجوڑ: دہشت گرد سے جھڑپ، ایک ہلاک

باجوڑ کے ماموند علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔فورسز کے مطابق دہشت گردوں نے معمول کے گشت کے دوران فورسز پر فائرنگ کی تھی۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

چترال: افغان جارحیت کے خلاف عوامی احتجاج، پاکستان آرمی سے اظہارِ یکجہتی
چترال میں افغان سرحدی خلاف ورزیوں کے خلاف بڑی عوامی ریلی نکالی گئی۔شرکاء نے ’’پاکستان زندہ باد‘‘ اور ’’ہندوستان کا دوست غدار‘‘ کے نعرے لگائے اور مسلح افواج کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ریلی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، مقامی عمائدین اور سیاسی نمائندوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ پاکستان کے عوام اپنی افواج کے ساتھ ہیں اور ملک کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

خیبر پختونخوا: بھتہ خوری کے 893 مقدمات، 871 گرفتار، 610 افغانستان فرار
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے میں اب تک 893 مقدمات بھتہ خوری کے درج ہو چکے ہیں۔سی ٹی ڈی کے مطابق بھتہ خور افغان سم کارڈز کے ذریعے تاجروں، سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات سے رقوم طلب کر رہے تھے۔اب تک 871 ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ 610 مبینہ طور پر افغانستان فرار ہو گئے ہیں۔حکام نے کہا ہے کہ خفیہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے ان نیٹ ورکس کی جڑیں اکھاڑنے کا عزم کیا گیا ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان: دہشت گرد حملہ ناکام، فورسز محفوظ
ڈیرہ اسماعیل خان کے درابن پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع عاشق پوسٹ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔فائرنگ کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ حکام نے فورسز کی چوکسی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

تیرہ میدان، خیبر: ٹی ٹی پی کے دو بڑے مطالبات
تیرہ میدان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے 100 رکنی جرگے کے سامنے دو مطالبات پیش کیے ہیں پاکستان میں شریعت پر مبنی نظام کا نفاذ،سابق فاٹا طرز کے مقامی ڈھانچوں کی بحالی۔جرگہ اب یہ مطالبات حکومتِ پاکستان تک پہنچائے گا، جبکہ مذاکراتی سیزفائر آج رات ختم ہو رہا ہے۔

سنٹرل کرم: ممکنہ فوجی آپریشن کے خدشے پر نقل مکانی
مرکزی کرم میں ممکنہ فوجی آپریشن کی اطلاعات کے بعد علاقے سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔مقامی عمائدین نے حکومت سے متاثرہ خاندانوں کے لیے ریلیف پلان کا مطالبہ کیا ہے۔اس وقت ’’الخدمت فاؤنڈیشن‘‘ متاثرین کو خوراک اور امداد فراہم کر رہی ہے۔

چاغی: افواج پاکستان کے حق میں عوامی ریلی
بلوچستان کے ضلع چاغی میں عوام نے افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے بڑی ریلی نکالی۔شرکاء نے افغان جارحیت کی مذمت کی اور وطن کی سلامتی کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ریلی میں قبائلی عمائدین، سیاسی رہنما اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

خاران: بی ایل اے کا راستہ روکنے کا دعویٰ
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے جھنڈے لہرانے والے مسلح افراد نے خاران–نوشکی اور خاران–بسیما ہائی ویز پر دو مقامات پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی چیکنگ کی۔سیکیورٹی ادارے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
خضدار کے زہری شہر اور اردگرد علاقوں میں فوجی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے دہشت گردوں کے ٹھکانے نشانہ بنائے گئے۔ذرائع کے مطابق کارروائی کا مقصد علاقے میں سرگرم تنظیموں کے نیٹ ورک کا خاتمہ ہے۔تاہم جانی نقصان کی تفصیلات ابھی جاری نہیں کی گئیں۔کیچ کے علاقے گوگدان میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔گرفتار ہونے والوں میں یحییٰ ولد وحید احمد، شیر جان ولد محمد انور، اور بلال عزیز ولد حاجی عبدالعزیز شامل ہیں۔کارروائی کے دوران ایک رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے اہم شواہد برآمد ہوئے۔بلوچ ریپبلکن گارڈز (بی آر جی) نے ڈیرہ اللہ یار میں پولیس چوکی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔دھماکہ کپاس فیکٹری کے نزدیک مرکزی شاہراہ پر ہوا۔ گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو جانی نقصان پہنچا۔تاہم حکام کی جانب سے سرکاری تصدیق تاحال نہیں کی گئی۔

Shares: