وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور یورپی یونین نے برسلز میں ہونے والے 10ویں سیاسی مکالمے میں سیکیورٹی، انسداد دہشتگردی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق، اس اہم مکالمے میں علاقائی و عالمی امور اور کثیرالجہتی تعاون پر بات چیت ہوئی، جبکہ فریقین نے سیکیورٹی سے متعلق مکالمے کو مزید وسعت دینے پر بھی آمادگی ظاہر کی۔پاکستان اور یورپی یونین نے 2019 میں دستخط شدہ اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان (ایس ای پی) پر مکمل عملدرآمد کے عزم کو دہرایا، اور اس کے تحت تمام شعبوں میں تعاون گہرا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
فریقین نے جی ایس پی پلس فریم ورک کے تحت قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے ہجرت کے مختلف پہلوؤں پر بامعنی اشتراک کو تسلیم کیا۔ یاد رہے کہ جامع ہجرت اور نقل و حرکت پر تیسرا مکالمہ 2025 کے آخر میں متوقع ہے۔مزید برآں، یورپی یونین کی پاکستان میں سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا نے مارچ میں کہا تھا کہ یورپی کمپنیاں پاکستان کو ابھرتی ہوئی کاروباری منزل کے طور پر دیکھ رہی ہیں اور اقتصادی شراکت داری کے مواقع تلاش کیے جا رہے ہیں۔
یورپی یونین، پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جبکہ جی ایس پی پلس کا درجہ پاکستان کو یورپی منڈیوں میں ڈیوٹی فری یا کم ڈیوٹی کے فوائد فراہم کرتا ہے۔پریس ریلیز کے مطابق، فریقین نے انسداد دہشتگردی، انسداد منشیات اور سیکیورٹی امور میں کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا اور ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی۔مکالمے میں فریقین نے متنازعہ مسائل کے حل کے لیے مکالمہ اور سفارت کاری کی ضرورت اور بین الاقوامی قانون اور معاہدوں کے احترام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
بات چیت میں یوکرین اور بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔فریقین نے غزہ میں انسانی صورتحال کی بہتری، جنگ بندی کی بحالی اور دو ریاستی حل کے مطابق فلسطین میں منصفانہ و دیرپا امن کی حمایت پر اتفاق کیا۔آخر میں پاکستان اور یورپی یونین نے 2025 میں ساتویں اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے انعقاد کی خواہش ظاہر کی تاکہ دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
بلوچستان میں شہید میجر رب نواز گیلانی کی نماز جنازہ ادا