جاپان نے خیبرپختونخوا میں زچہ بچہ کی صحت اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے لیے 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ایک علیحدہ گرانٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق معاہدے پر جاپان کے قائم مقام سفارت کار تاکانو شوئچی اور وزارت اقتصادی امور کے سیکریٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے، اس موقع پر جائیکا پاکستان کے چیف نمائندے ناؤاکی میاتا اور جوائنٹ سیکرٹری محمد یحییٰ اخونزادہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔یو این ایف پی اے کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر 50 منٹ میں ایک عورت حمل سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہے، دیہاتی خواتین کو صحت کی دیکھ بھال تک محدود رسائی کا سامنا ہے اور بچوں کی پیدائش کے حوالے طبی سہولیات بہت اور اس سمت میں پیش رفت بہت سست ہے، موجودہ رفتار سے پاکستان کو پیدائش کے دوران ہونے والیاموات کے خاتمے میں 122 سال لگیں گے اور اور خاندانی منصوبہ بندی کی ضروریات کو پورا کرنے میں 93 سال لگ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2022 میں پاکستان میں اس کی تاریخ کا بدترین سیلاب آیا جس میں ایک ہزار 700 افراد جاں بحق ہوئے، 33 کروڑ افراد متاثر ہوئے، مویشی ہلاک، زرعی زمین زیر آب آگئی اور سرکاری تخمینوں کے مطابق 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔اس تمام صورتحال میں جاپان خیبرپختونخوا میں سیلاب زدہ علاقوں اور ہزارہ ڈویژن میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے پاکستان کومجموعی طور پر 2 کروڑ 85 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالر کی امداد فراہم کرے گیا، یہ امداد ان دو منصوبوں کے لیے فراہم کی جائے گی اور اس سلسلے میں پاکستان اور جاپان کے درمیان معاہدے طے پاگئے۔اس امداد میں زچہ و بچہ کی صحت کے لیے 99 لاکھ 10 ہزار ڈالر اور دریائے سندھ میں سیلاب مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے لیے ایک کروڑ 86 لاکھ 70 ہزار ڈالر شامل ہیں۔زچہ و بچہ صحت کے منصوبے کے تحت ہزارہ ڈویژن کے 21 مراکز صحت میں جدید طبی آلات نصب کیے جائیں گے تاکہ زچگی اور بچوں کی صحت کو بہتر بنایا جا سکے۔اس منصوبے کا مقصد 2029 تک ادارہ جاتی ڈلیوریز، سی سیکشنز اور الٹراساؤنڈ معائنے کی تعداد میں اضافہ کرکے زچہ و بچہ کی شرح اموات میں کمی لانا ہے، یہ اقدام معیاری طبی خدمات کی فراہمی اور عوام کا اعتماد بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔اس کے تحت سیلاب مینجمنٹ منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا اور پنجاب میں 45 ہائیڈرولوجیکل اور ہائیڈرولک نیٹ ورک نصب کیے جائیں گے اور خیبرپختونخوا میں دریا کے حفاظتی ڈھانچوں کی بحالی کی جائے گی۔اس منصوبے کا مقصد سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنا اور بنیادی ڈیٹا کی دستیابی کو بہتر بنانا ہے تاکہ مستقبل میں دریا مینجمنٹ کو مؤثر بنایا جا سکے، اس منصوبے میں ’بیلڈ بیک بیٹر‘ کا تصور اپنایا گیا ہے تاکہ سیلابی خطرات سے بچاؤ کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
وزارت قانون کا ضابطہ فوجداری 1898 میں اصلاحات کرنے کا اعلان
سندھ کے اکنامک زونز چینی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گئے
یونان کشتی حادثہ، نوجوانوں نے ایجنٹ کو 24 لاکھ فی کس دیے
اوگر کی منظوری، گیس کی قیمتوں میں 25.78 فیصد تک اضافہ