ملک بھر میں جون سے شروع ہونے والی موسلادھار بارشوں، اچانک سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات نے شہریوں کی زندگیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 26 جون سے 25 اگست کے دوران بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں میں اب تک 799 افراد جاں بحق اور 1080 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 203 بچے، 476 مرد اور 119 خواتین شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں بھی بچوں، مردوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔ اس دوران 592 ریسکیو آپریشنز کیے گئے جن میں ایک لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔سیلابی صورتحال کی وجہ سے ملک بھر میں 7175 مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور 5552 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جس نے کسانوں اور دیہی علاقوں کے باشندوں کی زندگیوں پر منفی اثر ڈالا ہے۔
خیبرپختونخوا: سب سے زیادہ 497 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 347 افراد زخمی ہوئے۔پنجاب: 165 اموات اور 584 زخمی رپورٹ ہوئے جو سب سے زیادہ زخمیوں کی تعداد ہے۔سندھ: 55 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 71 زخمی ہوئے۔بلوچستان: 24 اموات اور 5 زخمی ہوئے۔گلگت بلتستان: 45 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوئے۔آزاد جموں و کشمیر: 23 اموات اور 28 زخمی رپورٹ ہوئے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد: 8 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔
موسمیاتی تبدیلیوں اور موسلادھار بارشوں نے ملک کے کئی علاقوں میں زندگی کو معمول سے بہت متاثر کر دیا ہے۔ کئی شہروں میں سیلابی پانی نے گھروں، سڑکوں، اسکولوں اور دیگر بنیادی سہولیات کو نقصان پہنچایا ہے جس سے نہ صرف رہائشی متاثر ہوئے بلکہ انفراسٹرکچر بھی بری طرح متاثر ہوا۔
حکومتی ادارے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکمے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے 24 گھنٹے چوکس ہیں اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری ہیں۔ تاہم، حکام نے عوام کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ مزید جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔