سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا معاون خصوصی اورسیکرٹری کے وقت پر میں نہ پہنچنے پر شدید برہمی کااظہار

0
34

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا معاون خصوصی اورسیکرٹری کے وقت پر میں نہ پہنچنے پر شدید برہمی کااظہار

اسلام آباد(محمد اویس)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے معاؤن خصوصی اورسیکرٹری کے وقت پرکمیٹی میں نہ پہنچنے پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوے کہاکہ کمیٹی میں سینیٹرانتظارکرتے ہیں جبکہ نہ معاؤن خصوصی اور نہ ہی سیکرٹری کمیٹی میں ہوتے ہیں۔چیرمین کمیٹی ڈاکٹر ہمایوں نے ارکان کی طرف سے بریف لیٹ ملنے پر اجلاس 24جون کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ارکان سے بلز پڑھ کرآنے کی درخواست کردی۔معاؤن خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ بل پر ملازمین کے تحفظات دورکردیئے ہیں صحت کے اداروں کابہتربنانا چاہتے ہیں تاکہ خود پاکستان میں علاج کرواسکیں،ادارے ایک دن میں ٹھیک نہیں ہوسکتے ہیں وقت لگے گا،صوبہ کے پی کے میں یہ نظام بہترین چل رہاہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کااجلاس ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں سینیٹر بہرمند تنگی،روبینہ خالد،سینیٹر ثناء جمیل،جام مہتاب حسین،امام الدین شوقین،حافظ عبدالکریم نے شرکت کی جبکہ معاؤن خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان،ایڈیشنل سیکرٹری صحت عطاء الرحمن،جوائنٹ سیکرٹری سلیم شہزادودیگر حکام نے کمیٹی میں آئے۔ارکان کمیٹی نے وقت پرمعاؤن خصوصی اور سیکرٹری صحت کے اجلاس میں نہ آنے پر شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ کمیٹی کواہمیت نہیں دی جارہی ہے۔سینیٹر بہرمند تنگی نے کہاکہ ایجنڈا اہم ہے مگر وزارت کے حکام نہیں آئے ہم سینیٹر کس مقصد کے لیے آئیں ہیں۔اس ایوان کی کوئی توقیر نہیں ہے جو اس میں حکام نہیں آرہے ہیں۔نہ معاؤن خصوصی آئے اور نہ ہی سیکرٹری آئے ہیں۔سینیٹرروبینہ خالد نے کہاکہ ڈیجیٹل چیزوں پر حکومت نے ٹیکس لگادیئے ہیں عوام کو سہولت دینی ہے نہ کہ ان کو مشکلات میں ڈال رہے ہیں جو چیزیں پاکستان میں بن رہی ہیں ان کو درآمد کرنے کی اجازت دی ہے اور جو چیزیں نہیں بن رہی ہیں ان پر ڈیوٹی لگادی ہے۔ چیرمین کمیٹی ڈاکٹرمحمدہمایوں نے کہاکہ ہم نے دو تین دن پہلے وزارت کو بتادیا تھا کہ آج کمیٹی کی میٹنگ ہونی ہے مگر نہ سیکرٹری آئے اور نہ ہی معاون خصوصی یہاں موجود ہیں۔اس بحث کے دوران معاون خصوصی صحت فیصل سلطان 13منٹ تاخیر سے کمیٹی پہنچے۔سینیٹر جام مہتاب نے کہاکہ ہم حکام کا کمیٹی میں انتظار کررہے ہیں ایسا نہیں ہوناچاہیے۔

معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے دیر سے آنے پر وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ہرروز این سی او سی میں بیٹھتے ہیں اور بحث کرتے ہیں سیکرٹری اور معاؤن خصوصی کا وہاں ہونا ضروری ہوتا ہے دیر سے آنے پر معذرت کرتاہوں۔ روبینہ خالد نے کہاکہ ایم ٹی آئی سے پشاور لیڈی لیڈنگ ہسپتال تباہ ہوگیا ہے یہ اس قانون کا رول ماڈل تھا۔ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ یہ بل(دافیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ بل 2021) قومی اسمبلی سے یہ پاس ہوکر آیا ہے لیڈی لیڈنگ ہسپتال ایسا نہیں ہے جیسے آپ بات کررہے ہیں میں ٹاک شو میں نہیں آیا ہوں مجھے بات کرنے دیں۔سینیٹربہرمند نے بار بار ان کی بات میں نفی کیا جس پر معاون خصوصی برہم ہوگئے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ لیڈی لیڈنگ ہسپتال میں کوئی تباہی نہیں ہوئی ہے۔ تمام اصلاحات کا عمل ماضی سے بہتری کے لیے ہوتا ہے۔بل میں کوئی خامیاں ہیں تو اس کی نشاندہی کریں ہم اس کو ختم کردیں گے اس لیے ہی کمیٹی میں بل لائے جاتے ہیں۔چیرمین کمیٹی ڈاکٹرہمایوں نے کہاکہ پمز ہسپتال نے بنیادی مسائل ملازمین نے بتائے اور وزارت نے ان کو حل کیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ اس بل کو پاس کرنے کے لیے قوائد وضوابط کو پسے پشت ڈالا گیا۔ ڈاکٹرفیصل سلطان نے کہاکہ اپنے اداروں کے بہتری کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں ایسا ادارہ بنانا چاہتے ہیں کہ اپنا اعلاج بھی یہاں کر وائیں۔ ان اداروں کی نگرانی نہیں ہوپاتی ہے جو نظام چل رہاہے وہ بیوروکریٹ نظام سے نہیں ہوسکتاہے۔ایک نگرانی کا نظام بنایا گیا ہے۔موجودہ نظام کے تحت ادارے کے لیے سینیئر لیڈر کا ملنا مشکل ہے اور ان کو بھرتی کرنا مشکل ہوتا ہے اس کا اختیار بورڈ کو دے رہے ہیں۔موجودہ نظام میں بجٹ کو صحیح طرح استعمال نہیں ہوگا۔اپمزملازمین کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔بڑے ادارے ایک دن میں ٹھیک نہیں ہوگے۔بہرمند تنگی نے کہاکہ کچھ چیزوں پر ہمیں تشویش ہے ہمیں بل پڑھنے دیں۔چیرمین نے کہاکہ ہمیں بل کو دیکھتے ہیں جہاں ہمیں غلط نظر آئے گا اس کو ٹھیک کرلیں گے۔

روبینہ خالد نے کہاخیبرمیڈیکل کالج پشاور کا سربراہ بی اے پاس ہے اوربی اے بھی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے کیا ہے۔فیصل سلطان نے کہاکہ ہمارے ادارے وہاں نہیں ہیں جہاں ان کو ہونا چاہیے اس ایکٹ میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر اعتراض کیا جائے۔ بہرمند تنگی نے کہاکہ جو ہسپتال ایکٹ کے تحت چل رہے ہیں وہاں فیسیں بڑھا دی گئیں ہیں۔امام الدین شوقین نے کہا کہ بل پرھنے کے لیے وقت دیاجائے۔کمیٹی ارکان کے مطالبہ پر چیرمین کمیٹی محمدہمایوں نے کمیٹی کااجلاس بروزجمعرات24جون کو دوبارہ اجلاس 11بج کر15منٹ پر طلب کرلیا گیا اور تمام ممبران کمیٹی سے درخواست کی کہ دونوں بل کو پڑھ کرآئیں۔

Leave a reply