پشاور: خیبر پختونخوا میں اقلیتی نشست کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے درمیان قرعہ اندازی کے بجائے افہام و تفہیم سے فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ اہم فیصلہ وزیرِ اعظم شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن اور دونوں پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت کی مشترکہ مشاورت کے بعد کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے اس بار قرعہ اندازی سے دستبردار ہو کر اپنی نشست جے یو آئی (ف) کو دے دی ہے تاکہ الیکشن کے دوران کسی قسم کے تنازعہ یا الزامات سے بچا جا سکے۔ اس فیصلے کا مقصد خیبر پختونخوا میں سیاسی ماحول کو پرامن اور شفاف بنانا بتایا جا رہا ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر امیر مقام نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اپوزیشن کی بڑی جماعت ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن نے قربانی دی ہے تاکہ خیبر پختونخوا میں اقلیتوں کی نشست پر ہونے والے انتخابات میں کسی قسم کا خرید و فروخت یا تنازعہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقلیت کی مخصوص نشست پر الیکشن کمیشن کے ذریعے ٹاس ہوا تھا جس میں جے یو آئی (ف) اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کے حریف تھے، تاہم پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت نے بات چیت کے ذریعے فیصلہ کیا کہ مسلم لیگ ن اس نشست سے دستبردار ہو جائے گی۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں اقلیت کی نشست جے یو آئی (ف) کو مل گئی ہے، جبکہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے کچھ الزامات سامنے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی طرف سے حکومت سے مشاورت کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ سینیٹ کی نشستیں مشاورت سے دی جائیں، اور اس کے مطابق 6 نشستیں حکومت کو اور 5 نشستیں اپوزیشن کو دی جائیں۔ اگر اس معاملے پر اتفاق نہ ہوا تو اپوزیشن ایک ساتھ مل کر سینیٹ الیکشن لڑے گی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن بڑے دل کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اگر دیگر اپوزیشن جماعتوں کو دو دو نشستیں ملیں تو وہ کوئی اعتراض نہیں کریں گے۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی کی خواتین کے لیے مخصوص نشست کا ٹاس عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے جیت لیا ہے۔ پشاور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ اے این پی کی رکن شاہدہ وحید خیبر پختونخوا اسمبلی کے لیے منتخب ہو چکی ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی مخصوص نشست کے لیے ٹاس عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹرین کے درمیان ہوا تھا، جس میں اے این پی نے کامیابی حاصل کی۔

Shares: