اسلام آباد: سینیٹ میں بائیولوجیکل اور مہلک ہتھیارکنونشن عملدرآمد بل منظور کرلیا گیا۔
سینیٹ میں منظور کیے گئے بل کے تحت پاکستان میں بائیولوجیکل ہتھیار پر پابندی عائد ہوگی، کوئی شخص مہلک ہتھیار تیار ، ذخیرہ، ٹرانسپورٹ ، امپورٹ اور ایکسپورٹ نہیں کرےگا، اس کا اطلاق ہر پاکستانی اور ہر اس شخص پرہوگا جوپاکستانی حدود میں جرم یا پاکستان کےخلاف جرم کرے، بل کا اطلاق پاکستانی علاقے میں موجود غیر ملکی پر بھی ہوگا۔
بل کے تحت کوئی شخص ایسا مواد یا ٹیکنالوجی حاصل نہیں کرےگا جوبائیولوجیکل ہتھیاربنانے میں استعمال ہو، مہلک ہتھیار تیار، ذخیرہ، ٹرانسفرکرنے پر 25 سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانہ ہوگا،اس کے علاوہ سینٹرل اتھارٹی پر امن مقاصد کےلیے اس کے استعمال کے حوالے سےاجازت دےگی۔
پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں،وفاقی وزیر خزانہ
منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اس بل کو قائمہ کمیٹی سے منظور کردہ صورت میں زیرغور لانے کی تحریک پیش کی، تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا بعدازاں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی۔ ایوان نے متفقہ طور پر اس بل کی منظوری دے دی، قبل ازیں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے اس بل سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
بھارتی جنگی جنون،افواج پاکستان،عوام پاکستان،متحد،بیدار و تیار