پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کی نااہلی کے حوالے سے ایک اہم ریفرنس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب سینیٹر ابڑو کے خلاف زیر التو نیب ریفرنس کے حوالے سے قانونی کاروائی جاری تھی۔ ریفرنس میں واضح کیا گیا ہے کہ سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو ٹیکنوکریٹ سیٹ کے لیے مطلوبہ قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اُترتے، جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ریفرنس کے مطابق، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے اپنے حلف نامے میں فراہم کردہ معلومات میں گمراہی برتی ہے، خاص طور پر زیر کفالت افراد، زرعی آمدنی اور اثاثوں کے حوالے سے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرائی گئی ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اپنے بچوں کی ملکیت والی زرعی اراضی کو چھپانے کی کوشش کی۔
مزید یہ کہ سینیٹر ابڑو نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں اصل زرعی آمدنی کو بھی پوشیدہ رکھا اور کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے پہلے غیر واضح رسیدیں فراہم کیں، جو ان کے مالی معاملات کی شفافیت پر سوالات اٹھاتی ہیں۔یہ اقدام پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات اور سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کے کردار پر ایک نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے۔ سیاسی حلقوں میں اس ریفرنس کی وجہ سے سینیٹر کی حیثیت اور آئندہ سیاسی مستقبل کے بارے میں مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت کو اس معاملے میں جوابدہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ صورتحال ملک کی سیاسی فضا میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے، جس کے اثرات سینیٹ کی کارکردگی اور پارٹی کی ساکھ پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کے نااہل ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی کو اپنے سیاسی سٹریٹیجیز پر نظر ثانی کرنی پڑ سکتی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب پارٹی کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

Shares: