سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہریوں کی جبری گمشدگی کا معاملہ ، سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا جسٹس ر جاوید اقبال کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کر لیا
چیئرمن مسنگ پرسنز کمشین ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال سینیٹ کمیٹی میں پیش نہ ہوئے ،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے شہریوں کی گمشدگی کے معاملے پر جاوید اقبال کو طلب کر رکھا تھا
چیئرمن قائمہ کمیٹی سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ جسٹس ر جاوید اقبال کو بطور چیئرمن مسنگ پرسنز کمیشن بریفنگ کیلئے طلب کیا گیا تھا، آئی جی سندھ تو قائمہ کمیٹی میں آئے مگر جاوید اقبال نہیں آئے،رجسٹرار نے بتایا کہ جسٹس صاحب اپنی صحت کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے،
سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ رجسٹرار نے یہ بھی بتایا کہ آصف زرادری کی پیشی اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر جاوید اقبال پیش نہیں ہوئے، صحت کی وجہ سے جسٹس صاحب کا نہ آنا سمجھ میں آتا ہے، آصف زرداری کی پیشی اور پیپلز پارٹی کی وجہ سے سیکیورٹی رسک کا جواز سمجھ میں نہیں آتا، قائمہ کمیٹی نے جسٹس ر جاوید اقبال کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کیا ہے،
دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے سارنگ جویو کے لاپتہ ہونے کے معاملے کے حوالے سے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ میں نے مصطفی نواز کھوکھر سے کہا ہے کہ وہ قائمہ کمیٹی میں سارنگ جویو کے معاملے کو اٹھائیں،
واضح رہے کہ معروف سندھی مصنف تاج جویو جن کا نوجوان بیٹا تین روز قبل لاپتہ ہوگیا تھا، نے سندھ میں وفاقی حکومت کی جانب سے مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دیگر نا انصافیوں کے خلاف احتجاجاً صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔