سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور ہوا یا نہیں؟ پرویز خٹک نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرا اجلاس ختم ہو گیا،اجلاس میں آرمی، ایئر فورس، اور نیوی ایکٹ ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا،قائمہ کمیٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بل متفقہ طور پر منظور کرلیا،سینیٹ سے بل کی منظوری کل لی جائے گی،کسی جماعت کی طرف سےکوئی ترامیم پیش نہیں کی گئی، حکومت کی درخواست پراپوزشن نےاپنی تجاویزواپس لی،تینوں بلزکل سینیٹ کےاجلاس میں پیش کیےجائیں گے،
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ تمام ممبران نےمتفقہ طورپربلز کی منظوری دی،
قبل ازیں یہ بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا،جماعت اسلامی، جے یو آئی ف نے بل پیش ہونے کے دوران علامتی احتجاج کیا، بل وزیر دفاع پرویز خٹک نے ایوان میں پیش کیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی اجلاس میں پہنچ گئے تھے، اجلاس میں بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی آپس میں بات چیت کرتے رہے،
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع اور ریٹائرمنٹ سے متعلق قانون سازی نہیں کرتی تو صدر مملکت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔43صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے، پارلیمان آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرے۔








