جماعت اسلامی کے سینٹر مشتاق احمد نے ائیر پورٹ پر ججز اور انکے اہلیات کی تلاشی نہ لینے پر اپنے ایکس پر کہا ہے کہ چیف جسٹس صاحب یہ درست نہیں ہے، اگر جرنیل،ججز، سیاستدان، پارلیمنٹیرینز اور بیوروکریٹس قانون اور قواعد و ضوابط سے مستثنٰی ہوں گے تو کیا قانون اور قواعد و ضوابط عام شہری کے لیے ہیں؟ کیا دستور کے آرٹیکل 25 کے مطابق سب شہری برابر نہیں ہیں؟ میں نے ہمیشہ پارلیمنٹ میں ججز، جرنیل، پارلیمنٹیرینز/سیاستدانوں، بیوروکریٹس اور اشرافیہ کی مراعات، استثناء، پروٹوکول کلچر اور خصوصی سلوک کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔یہ نوآبادیاتی دور کی بری یادگاریں ہیں۔جب تک ہماری اشرافیہ عوام کی سطح پر نہیں آئے گی پاکستان کی حالت نہیں بدل سکتی۔


واضح رہے کہ سول ایویشن نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق یہ ملک بھر کے تمام ائیر پورٹس پر چیف جسٹس انکی اہلیہ اور تمام ججز کو تلاشی دینے سے مستثنیٰ قرار دیا ہے،

Shares: