ایسیکس پولیس کے ایک سینئر افسر کو ڈیوٹی کے دوران ایک خاتون کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر برطرف کر دیا گیا ہے۔
پولیس واچ ڈاگ نے انکشاف کیا ہے کہ ایسیکس پولیس کے چیف سپرنٹنڈنٹ ٹام سائمنز نے دو خواتین کے ساتھ جنسی غرض سے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا – جس میں ایک ساتھی کو نامناسب طریقے سے چھونا اور ان میں سے ایک کے ساتھ اپنے تعلقات کا انکشاف نہ کرنا شامل ہے۔ انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ نے بتایا کہ پیشہ ورانہ حدود برقرار رکھنے کی اہمیت کی یاد دہانی کے باوجود انہوں نے اپنا رویہ جاری رکھا۔ایسیکس پولیس نے بتایا کہ یہ معاملہ پہلی بار مارچ 2022 میں متعدد الزامات کے بعد سامنے آیا تھا،مسٹر سائمنز کو معطل کر دیا گیا تھا، ان کے گھر کی تلاشی کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا اور اپنی تحقیقات کے حصے کے طور پر ان کا فون اور دیگر آلات چیک کیے تھے۔
ہ مبینہ جنسی جرائم، زبردستی کنٹرول اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال سے متعلق الزامات پر غور کرنے کے لیے جنوری 2024 میں یہ معاملہ کراؤن پراسیکیوشن سروس کو بھیجا گیا تھا، لیکن یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان پر کوئی مجرمانہ الزام عائد نہیں کیا جائے گا۔بیڈفورڈشائر پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل کی سربراہی میں ایک تادیبی پینل نے پایا کہ مسٹر سائمنز نے سنگین بدانتظامی کی ہے اور پولیس کے پیشہ ورانہ معیارات کی خلاف ورزی کی ہے۔
مسٹر سائمنز نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔بدانتظامی کی سماعت اس ہفتے ختم ہونے کے بعد انہیں فوری طور پر برطرف کر دیا گیا۔ ان کا نام کالج آف پولیسنگ کی ممنوعہ فہرست میں بھی شامل کیا جائے گا۔
انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ کی ڈائریکٹر ایملی بیری نے ان خواتین کی ہمت کی تعریف کی جو سامنے آئیں۔انہوں نے مزید کہا، "انہیں ایک سینئر افسر کی حیثیت سے ان کی طرف سے دباؤ کا سامنا تھا، لیکن یہ ان کی بدولت ہے کہ ہماری تحقیقات اس مضبوط ثبوت کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئیں جو بدانتظامی کی سماعت میں پینل کے سامنے پیش کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کی برطرفی ہوئی۔”انہوں نے کہا، "انہوں نے بجا طور پر اپنی نوکری کھو دی ہے اور یہ اس طرح کا رویہ ہے جو پولیس افسران پر عوام کے اعتماد اور یقین کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔” ایسیکس کے چیف کانسٹیبل بین-جولین ہیرنگٹن نے کہا کہ "پولیسنگ میں ان لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے جو غلط طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جنسی بدانتظامی سے بچ سکتے ہیں۔”