اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف نے سینیئر رہنماؤں کو سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ نہ دئیے۔
باغی ٹی وی: پی پی نے سینیئر رہنما رضا ربانی مولا بخش چانڈیو اور رخسانہ زبیری کو سینیٹ الیکشن کا ٹکٹ نہیں دیا، صرف قرۃ العین مری اپنا ٹکٹ برقرار رکھ پائیں، تجربہ کار سینیٹرز کی جگہ پیپلز پارٹی نئے نام سامنے لے آئی، کاظم شاہ، اشرف جتوئی، ندیم بھٹو، سرفراز راجڑ، دوست علی جیسر اور مسرور احسن کو ٹکٹ مل گیا۔
مسلم لیگ ن نے سینیئر رہنما مشاہد حسین سید ،حافظ عبدالکریم اور آصف کرمانی کو ٹکٹ سے محروم کر دیا ،مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا محمودالحسن اس بار پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے۔
پی ٹی آئی نے سینیٹ میں اپنے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سینیٹر ولید اقبال کو ٹکٹ سے محروم کر دیا، ٹکٹ سے محروم امیدوار اب سینیٹ میں دکھائی نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات 2 اپریل کو ہوں گے اور تمام اسمبلیوں کے ارکان حق رائے دہی کا استعمال کریں گے،17 مارچ کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری کی جائے گی، 19 مارچ تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی، 21 مارچ تک کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کی جاسکیں گی، 25 مارچ تک ٹریبونل کی جانب سے ان اپیلوں پر فیصلے ہوں گے، 26 مارچ کو امیدواروں کی نظر ثانی فہرست جاری کی جائے گی، 27 مارچ تک امیدوار دستبردار ہوسکتے ہیں 2 اپریل کو سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی ان 12 نشستوں کے لیے پولنگ ہوگی۔