لاہور: ملک بھر میں شب برأت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے-
باغی ٹی وی : مسلمان عبادات میں مشغول ہوکر مغفرت کی دعا کررہے ہیں جبکہ قبرستان میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد پہنچی،شب برأت اسلامی سال کی وہ بابرکت رات، جو رحمت، مغفرت اور نجات کی نوید لیے آتی ہے، اس رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خاص فضل فرماتا ہے اور توبہ کے دروازے کھول دیتا ہے۔
شعبان کی پندرہویں شب کو شبِ برات کہا جاتا ہے، اس شب رحمتوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، اس رات اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو پکارتا ہے“ہے کوئی مغفرت مانگنے والا کہ میں اسے معاف کر دوں؟“ یہ رات ہمیں اپنے گناہوں پر ندامت کا احساس دلاتی ہے اور توبہ کا موقع فراہم کرتی ہے۔
بعض علماء کے مطابق شبِ برات وہ عظیم رات ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنی بے پایاں رحمت کے ساتھ اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور مغفرت کے دروازے کھول دیتا ہے۔ اس رات کو توبہ، استغفار، اور اللہ کی رضا حاصل کرنے کا بہترین موقع سمجھا جاتا ہے۔ اور مانا جاتا ہے کہ جو بھی خلوصِ دل سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے، اللہ اسے معاف فرما دیتا ہے، کیونکہ وہ ”غفار“ ہے، یعنی بار بار معاف کرنے والا۔
اس رات کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شب میں آسمانِ دنیا پر تجلی فرماتا ہے اور اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے، سوائے ان کے جو کینہ پرور، والدین کے نافرمان، یا کسی کے حقوق تلف کرنے والے ہوں۔ اسی لیے شبِ برات کو عبادت، توبہ، استغفار، اور دعا کے لیے خاص طور پر اہم سمجھا جاتا ہے۔
اس رات میں مسلمان نوافل ادا کرتے ہیں، قرآن کی تلاوت کرتے ہیں، درود و سلام پڑھتے ہیں اور اللہ سے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔ کچھ لوگ قبرستان بھی جاتے ہیں تاکہ اپنے مرحومین کے لیے دعا کریں۔
روایات کے مطابق اس رات اللہ تعالیٰ قبیلہ بنوقلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے، اس رات کائنات کے تمام امور جیسے عروج و زوال، کامیابی و ناکامی اور رزق میں وسعت و تنگی کی فہرست مرتب کی جاتی ہے اور فرشتوں کو ان کے کاموں کی تقسیم کردی جاتی ہے۔