سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کا نجی چینل کو دئیے انٹرویو پر ردعمل سامنے آیا ہے ،شبر زیدی کے مطابق اس نے سسٹم پر تنقید کی تھی پارٹی پر نہیں ،شبر زیدی
نے کہا نجی چینل پر جو نشر کیا جا رہا ہے اس کی بنیاد پر تبصرے نہ کیے جائیں، مزید شبر زیدی نے کہا کہ میرا مکمل انٹرو دیکھا جائے ، میں یقینی بناوں گا غیر ضرورت ایڈیٹنگ نہ ہو، میں بر ملا کہ چکا ہوں ، چیئرمین پی ٹی آئی کی معاشی پالیسی میں کوئی خامی نہیں تھی ، شبر زیدی نے کہا کہ مافیا نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اکنامک پالیسی چلنے نہیں دی ، واضح رہے کہ شبر زیدی نے جیو نیوز کو انٹرویو میں پی ٹی آئی کے حوالے سے انکشافات کئے ہے پی ٹی آئی حکومت کے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا ہے، کہتے ہیں ان سے ن لیگ کے اراکین کے ٹیکس کی فائلیں مانگی جاتی تھیں، شہزاد اکبر ایک صوفے پر بیٹھ جاتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی انہيں بلاتے تھے اور کہتے تھے کہ شہزاد یہ کہہ رہا ہے ، بتاؤ کیا کرنا ہے۔شبر زیدی نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ملک کی خراب معیشت کا بتایا ، مشورے دیے لیکن وہ کچھ سننے کے موڈ میں نہيں تھے۔
شبر زیدی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ملتان کے بڑے زمیندار کو نوٹس بھیجا تو شاہ محمود قریشی کی قیادت میں 40 اراکین اسمبلی آگئے ، تمباکو مافیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے لگے تو اسد قیصر کے ساتھ ایم این ایز آگئے اور کہا وہ ٹیکس نہیں دے سکتے، قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ ملز پر ہاتھ ڈالا تو فاٹا کے 20 سینیٹرز چیئرمین تحریک انصاف کے پاس پہنچ گئے۔

Shares: