اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک شخص پر الزام ہے کہ وہ شادیوں کا عادی بن چکا ہے۔ یہ شخص نہ صرف اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیے بغیر دوسری شادی کر بیٹھا بلکہ اب تیسری شادی کی تیاری میں مصروف ہے۔
تفصیلات کے مطابق، منیش کمل نامی شخص نے اپنی دوسری بیوی انکیتا سریواستو سے رواں سال 7 مارچ کو شادی کی تھی۔ شادی دھوم دھام سے لکھنؤ کے آئی آئی ایم روڈ پر واقع ونائک میرج لان میں انجام پائی۔ انکیتا کے والدین نے بیٹی کی خوشی کے لیے 15 لاکھ روپے نقد اور دیگر سامان ملا کر 35 لاکھ روپے خرچ کیے۔انکیتا نے پولیس کو بتایا کہ شادی کے صرف آٹھ دن بعد ہی منیش اسے اطلاع دیے بغیر گھر سے بھاگ گیا۔ جب وہ غمزدہ حالت میں دہرادون پہنچی تو اسے پتہ چلا کہ منیش نے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیے بغیر اس سے شادی کی تھی۔ مزید تحقیقات میں انکیتا کو یہ بھی معلوم ہوا کہ منیش کے مختلف خواتین سے ناجائز تعلقات ہیں۔
انکیتا کا کہنا تھا “شادی کے بعد سے ہی وہ مجھ سے جہیز کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔ اس کے اہلِ خانہ نے مجھ سے مزید 10 لاکھ روپے مانگے۔ جب میں نے انکار کیا تو مجھے مارا پیٹا گیا اور مسلسل ذہنی اذیت دی گئی۔ میں چاہتی ہوں کہ پولیس منیش کو سخت سزا دے تاکہ وہ کسی اور عورت کی زندگی برباد نہ کر سکے۔”
انکیتا نے بتایا کہ شادی کے دوسرے ہی دن سے اس کی ساس میرا سریواستو، سسر اور بھابھی نے اسے جہیز کے مطالبے پر پریشان کرنا شروع کر دیا۔ حالات اس قدر بگڑ گئے کہ منیش نے اسے محض آٹھ دن بعد چھوڑ دیا اور غائب ہو گیا۔واقعہ کے بعد انکیتا نے سائرہ پور پولیس اسٹیشن، لکھنؤ میں اپنے شوہر منیش کمل، ساس میرا سریواستو، سسر اور بھابھی کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔پولیس کے مطابق، شکایت موصول ہونے پر فوری طور پر دفعہ 498-اے (جہیز کے لیے ہراسانی)، 420 (دھوکہ دہی) اور بگامی (دوہری شادی) کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انسپکٹر منوج کوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا“متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور متاثرہ کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔”
ذرائع کے مطابق، منیش کمل کا تعلق غازی پور ضلع کے منڈی اکبر آباد رائے گنج سے ہے، جب کہ دوسری بیوی انکیتا سریواستو کا تعلق دہرادون کے ٹرنر روڈ سے ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ منیش پہلے بھی متعدد خواتین سے رشتہ ازدواج میں بندھ چکا ہے اور مالی فائدہ اٹھانے کے بعد فرار ہو جاتا ہے۔







