وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے شادی کے نام پر پاکستانی لڑکیوں کو چین اسمگل کرنے والے گروہ کے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق ملزمان ایک غیر ملکی پرواز کے ذریعے چین جانے کی کوشش کر رہے تھے، جنہیں بروقت کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت عبدالرحمٰن اور نعمان کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ ایک متاثرہ لڑکی کو بھی تحفظ میں لے لیا گیا ہے۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمان شادی کے نام پر لڑکیوں کو چین اسمگل کرنے میں ملوث تھے۔ اس گینگ میں کئی خواتین بھی شامل ہیں جو ضرورت مند لڑکیوں کو چینی شہریوں سے شادی پر آمادہ کرتی تھیں۔ عبدالرحمٰن اور نعمان چینی ایجنٹ پاول کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات تیار کرتے اور لڑکیوں کو غیر قانونی طور پر چین بھیجنے کی سہولت فراہم کرتے۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق چینی ایجنٹ پاول بھاری رقوم کے عوض چینی شہریوں کو پاکستانی لڑکیوں سے شادی کروانے میں سہولت فراہم کرتا تھا۔ ملزمان نہ صرف لڑکیوں کے سفری دستاویزات تیار کرتے بلکہ انہیں شادی کے بعد چین بھیجنے میں بھی مدد فراہم کرتے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کی والدہ سے دس لاکھ روپے کے عوض معاملہ طے کیا تھا، جس میں سے ڈیڑھ لاکھ روپے پہلے ہی ادا کیے جا چکے تھے۔ مزید یہ کہ متاثرہ لڑکی سے دس لاکھ روپے ادھار لینے کے لیے ملزمان نے اسٹامپ پیپر پر دستخط بھی کروائے تھے۔گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اس گینگ کے دیگر ارکان کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔ایف آئی اے نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور پاکستانی شہریوں کو دھوکہ دینے والے گروہوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔