بھارت میں مہاریا گاؤں کی رہائشی پانچ بچوں کی ماں گیتا اور چار بچوں کے باپ گوپال کا ناجائز معاشقہ بالآخر شادی پر منتج ہوا۔ دونوں اپنے اپنے شریک حیات اور مجموعی طور پر نو بچوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے اور تقریباً ایک ہفتہ قبل شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب 5 اپریل کو گوپال کے فیس بک اکاؤنٹ پر ان کی شادی کی تصاویر سامنے آئیں۔

گاؤں والوں نے جب یہ تصاویر دیکھیں تو انہوں نے فوراً گیتا کے شوہر شری چند اور گوپال کی بیوی کو اس بارے میں اطلاع دی۔ اس سے قبل گیتا کے سسرال والوں کا خیال تھا کہ وہ گھر کے کسی جھگڑے کی وجہ سے میکے چلی گئی ہے۔فیس بک پر آئی تصاویر نے دونوں خاندانوں میں کھلبلی مچا دی۔ شری چند، جو ممبئی میں وڑا پاؤ بیچ کر روزی کماتے ہیں، حال ہی میں گھر آکر خاندان کی مدد کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گیتا جاتے ہوئے ان کے 90 ہزار روپے نقد اور گھر کے تمام زیورات بھی ساتھ لے گئی ہے۔ شری چند نے مقامی پولیس سے بھی رجوع کیا ہے اور شکایت درج کروانے کی کوشش کی ہے۔

دوسری جانب گوپال کی بیوی بھی اس صدمے سے نبرد آزما ہے اور اپنے چار بچوں کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ گوپال نہ صرف گھر کے اخراجات میں حصہ نہیں لیتا تھا بلکہ اس کا رویہ بھی انتہائی ناروا اور بدتمیز تھا۔گوپال کی بیوی نے اپنے شوہر کو مردہ قرار دیتے ہوئے کہا”وہ جہاں مرضی رہے، مجھے کوئی اعتراض نہیں، لیکن میرے بچوں کا حق انہیں ضرور ملنا چاہیے۔ گوپال کو ان کے خرچ کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔”

سدر تھ نگر تھانے کے ایس ایچ او انوج سنگھ نے واقعے سے آگاہی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تاحال کسی جانب سے باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔”اگر کوئی شکایت آتی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی،” انہوں نے واضح کیا۔یہ واقعہ نہ صرف دونوں خاندانوں بلکہ پورے گاؤں میں موضوع بحث بنا ہوا ہے، جہاں سوشل میڈیا ایک بار پھر رشتوں کے ٹوٹنے اور نئی شروعات کا ذریعہ بن گیا ہے۔

Shares: