شہباز بتائیں آپ نواز کو واپس لائیں گے؟ شہباز شریف نے عدالت میں کیا جواب دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت دوبارہ ہوئی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقرنجفی اورجسٹس سردار احمد نعیم پرمشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی،

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے ، شہباز شریف سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت میں موجود تھے،

لندن جانے کا خواب ڈاکٹر نے مٹی میں ملا دیا، نواز شریف کا علاج کہاں سے کروایا جائے؟ نئی ہدایات

عدالت نے استفسار کیا شہباز شریف آپ بتائیں کس طرح کی ضمانت دینے پر تیار ہیں ؟ کیا نواز شریف واپس آئیں گے ؟ جس پر شہباز شریف نے کہا نواز شریف صحتیاب ہونے کے بعد وطن آئیں گے۔ اللہ انہیں واپس لائے گا،عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا آپ کا نواز شریف کو وطن واپس لانے میں کیا کردار ہوگا ؟ جس پر شہباز شریف نے کہا نواز شریف کے ساتھ بیرون ملک جا رہا ہوں۔

نواز شریف کی صحت، ڈاکٹرز نے وارننگ دے دی، خطرے کی گھنٹی

بانڈ نہیں ہم یہ چیز دے سکتے ہیں،ن لیگ نے عدالت میں کیا کہا؟ سماعت دوسری بار ملتوی

لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی واپسی سے متعلق بیان حلفی مانگ لیا۔ عدالت نے کہا نواز شریف اور شہباز شریف سے لکھ کر ضمانت لے لیتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ نوازشریف کوجانےکی اجازت دے رہےہیں توشرائط کی کیا ضرورت؟ نوازشریف اورشہبازشریف سے لکھ کرضمانت لےلیتےہیں، اگرضمانت پرپورانہیں اتراجاتا توتوہین عدالت کا قانون موجودہے،

سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ ابھی معلوم ہواکہ نواز شریف کی اپیل سماعت کیلئےمقرر ہوگئی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نےالعزیزیہ اورفلیگ شپ کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے، نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ جب عدالت میں کیس زیرسماعت ہو توریاست کا اختیار نہیں کہ سزا ختم کرے،اسلام آبادہائیکورٹ نے6ہفتے کی سزا معطل کی لیکن بیرون ملک جانے پر پابندی لگائی،لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت لی لیکن بیرون ملک جانے پر پابندی نہیں لگائی،عدالتی اورسیاسی تاریخ میں ایسی مثال نہیں کہ سزا یافتہ شخص واپس آئے اور سزا کاٹ رہا ہو،

جسٹس باقر علی نجفی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں یہ معاملہ اتفاق رائے سے طے ہو، قانون توسزایافتہ کوباہربھیجنےکااختیار حکومت کو بھی نہیں دیتا، ایدیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ تحریری بیان حلفی دیں،پھر ہم ہدایات لے لیں گے،عدالت نے کہا کہ یہ بیان حلفی 3 بار کے وزیراعظم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ہوگا،

عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کل رضا مندی کی فضا بن گئی ہے اس کا فائدہ اٹھائیں،

Shares: