شہباز کا نواز سے رابطہ، نواز شریف نے عدالتی سوالات پر کیا کہا؟ اہم خبر

شہباز کا نواز سے رابطہ، نواز شریف نے عدالتی سوالات پر کیا کہا؟ اہم خبر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعطم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت دوبارہ ہوئی،لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقرنجفی اورجسٹس سرداراحمدنعیم پرمشتمل بنچ نے درخواست پر سماعت کی،

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے ، شہباز شریف سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت میں موجود تھے،

دوسری جانب شہباز شریف نے جاتی امرا میں نواز شریف سے رابطہ کیا، نواز شریف سے گفتگو کے وقت مریم نواز بھی موجود تھیں ،شہباز شریف نے عدالت کے سوالوں پر بات چیت کی، نواز شریف نے عدالت کو بھی شورٹی بانڈز دینے سے انکارکر دیا ،نواز شریف نے شہباز شریف کو کہا جواب دیا کہ عدالت میں میرٹ پہ دلاںٔل دیئے جائیں، عدالت کو قانونی نکات کے بارے دلائل دیۓ جائیں، شرائط کے ساتھ ہی جانا ہوتا تو وفاق کا مؤقف تسلیم کر لیتے،

لندن جانے کا خواب ڈاکٹر نے مٹی میں ملا دیا، نواز شریف کا علاج کہاں سے کروایا جائے؟ نئی ہدایات

نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیکورٹی بانڈ عدالت میں جمع کروانے کے حوالے سے عدالت جو بھی فیصلہ کرے سر آنکھوں پر ہو گا، عدالتی فیصلے کو من و عن تسلیم کیا جائے گا،

قبل ازیں عدالت نے استفسار کیا کیا حکومتی میمورینڈم انسانی بنیادوں پر جاری کیا گیا ہے، نواز شریف کے وکیل بتائیں کہ کیا نواز شریف شورٹی کے طور پر کچھ دینا چاہتے ہیں یا نہیں، نواز شریف سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کیا جا سکتا ہے۔

نواز شریف کی صحت، ڈاکٹرز نے وارننگ دے دی، خطرے کی گھنٹی

وکیل وفاقی حکومت نے کہا حکومت کے علم میں ہے نواز شریف کی صحت تسویش ناک ہے، سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے تو حکومت نے نکالنے کا کہا لیکن ساتھ بانڈز بھی کہے گئے، اگر نواز شریف حکومت کو بانڈز جمع نہیں کرانا چاہتے تو عدالت میں جمع کرا دیں۔

یاد رہے لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا۔ عدالت نے کہا لاہور ہائیکورٹ اس درخواست کو سننے کا اختیار رکھتی ہے

Comments are closed.