شہباز شریف نیب کے ریڈار پر، مزید کونسے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے شہبازشریف فیملی کے مزید اثاثے منجمد کردیئے نیب نے شہبازشریف کے اثاثے منجمد کرنے سےمتعلق خط لکھ دیا، شہبازشریف کے 96 ایچ ماڈل ٹاؤن گھرکومنجمد کرنےسے متعلق خط لکھا ہے، نیب نے شہبازشریف کے ایبٹ آبادمیں 9 کنال کے گھرکو بھی منجمد کردیا

نیب نے تہمینہ درانی کے نام بھی جائیدادوں کومنجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے،نیب کے مطابق شہبازشریف فیملی کے اثاثے ٹی ٹی کے پیسوں سے بنانے کا الزام ہے.

نیب نے شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی ماڈل ٹاون، ڈونگا گلی اور ہری پور میں جائیدادیں منجمند کرنے کا حکم دیا. منجمد کیے جانے والے اثاثوں میں لاہور کی 96 ایچ اور 86 ایچ ماڈل ٹاؤن کی پراپرٹی سمیت ایبٹ آباد ڈانگہ گلی میں 9 کنال کا پلاٹ اور ہرہ پور میں 2 پراپرٹیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جوہر ٹاؤن میں تیرہ پراپرٹیاں، چنیوٹ میں 2 پراپرٹیاں اور ڈیفنس فیز 5 لاہور میں پلاٹ بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف فیملی کے خلاف زیر تحقیقات آمدن سے زائد اثاثہ جات ودیگر کیسز میں مختلف انڈسٹریز کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے، احکامات ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے جاری کیے گئے، جن پر فوری عمل درآمد کیے جانے کی تاکید کی گئی ہے۔مراسلے میں کہا گیا کہ چنیوٹ انرجی لمیٹڈ، رمضان انرجی، شریف ڈیری، کرسٹل پلاسٹک انڈسٹری، العریبیہ، شریف ملک پروڈکٹس، شریف فیڈ ملز، رمضان شوگر ملز اور شریف پولٹری کے حصص منجمد کیے گئے۔

نیب کی جانب سے مراسلہ ایس ای سی پی اور شریف خاندان کےافرادکےعلاوہ ان کے فائنینشل ایڈوائزرز کو بھجوائے گئے ہیں، مراسلے کے مطابق مستقبل میں فریز کردہ انڈسٹریز سے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز اپنے کاروبار سے منافع کے حصول کے حقدار نہیں ہوں.

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر فیملی ارکان کے خلاف نیب میں مختلف کیس اور تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم اس کے علاوہ بھی شہباز شریف فیملی پر سرکاری فنڈز میں سے خُردبرد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ حمزہ شہباز اِن دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں جبکہ شہباز شریف بھی ضمانت پر ہیں اور اسوقت اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے ہمراہ لندن میں ہیں ،نواز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں.

Shares: