احتساب عدالت میں رمضان شوگر مل کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے شہباز شریف کو جون کے فوری بعد پیش ہونے کا حکم دے دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے رمضان شوگر ملز کیس کیس سماعت کی، شہباز شریف کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ شہبازشریف کا پاکستان میں علاج ممکن نہیں ہے، شہبازشریف کے وکلاء نے شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی جس پر جج جواد الحسن نے سوال کیا کہ آپ خود کلیئرنہیں ہیں کہ وہ کب پاکستان آرہے ہیں، ہمیں کلیئر کریں کہ شہبازشریف کب ٹرائل جوائن کررہےہیں، شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کے استفسار پر کہا کہ بیرون ملک میں ڈاکٹرز شہبازشریف کا علاج کررہے ہیں، عدالت نے کہا کہ کیا رپورٹ ہے کہ واقعی شہباز شریف کا علاج پاکستان میں نہیں ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ
7 جون کو بھی شہبازشریف کا ایک اہم ٹیسٹ ہے،میرے موکل علاج کے سلسلے میں باہرہیں جلد پاکستان آجائیں گے، جس پر عدالت نے شہباز شریف کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ کو یاد ہے گزشتہ حکم نامے میں عدالت نے کیا کہا تھا، شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ شہبازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے،یہاں کے ڈاکٹرز نے باقاعدہ شہبازشریف کو باہرسے علاج کروانے کا مشورہ دیا ،عدالت دو ہفتوں کی حاضری معافی منظور کرے ،سرکاری وکیل نےعدالت میں کہا کہ شہبازشریف ٹرائل کو جوائن نہیں کررہے ،شہبازشریف بیرون ملک موجودہ عدالت کی اجازت کے بغیرگئے ،تمام ملزمان عدالت میں حاضرہورہےہیں ایک ملزم کی وجہ سے کیس التواکاشکارہے، عدالت نے کیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کی اور شہہباز شریف کو پیش ہونے کا حکم دیا، احتساب عدالت نے شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست بھی منظور کرلی ،28 مئی کی تاریخ ملنے پر شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ 28 مئی کو شہباز شریف کے ٹیسٹ ہونے ہیں وہ پاکستان میں نہیں ہوسکتے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ جون کے فوری بعد شہبازشریف عدالت میں پیش ہوں.