کم عمر ترین شہید پائلٹ آفیسر راشد منہاس کا 52 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے، مسلح افواج نے راشد منہاس شہید نشان حیدر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
باغی ٹی وی : پائلٹ آفیسر راشد منہاس نشان حیدر حاصل کرنے والوں میں سب سے کم عمر ہیں، راشد منہاس 20 اگست 1971 کو گوٹھ احمد شاہ سجاول میں شہید ہوئے،اعزازِ نشان حیدر حاصل کرنے والے پائلٹ آفیسرکراچی میں پیدا ہوئے،خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی بری بحری اور فضائی افواج میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔ انھوں نے بھی اپنا آئیڈیل فوجی زندگی کو بنایا۔ اور اپنے ماموں ونگ کمانڈر سعید سے جذباتی وابستگی کی بنا پر فضائیہ کا انتخاب کیا۔ تربیت کے لیے پہلے کوہاٹ اور پھر پاکستان ائیر فورس اکیڈیمی رسالپور بھیجے گئے۔ فروری 1971ء میں پشاور یونیورسٹی سے انگریزی، ائیر فورس لا، ملٹری ہسٹری، الیکڑونکس، موسمیات، جہاز رانی، ہوائی حرکیات وغیرہ میں بی۔ ایس۔ سی کیا۔ بعد ازاں تربیت کے لیے کراچی بھیجے گئے۔ اور اگست 1971ء میں پائلٹ آفیسر بنے۔
20 اگست 1971ء کو راشد کی تیسری تنہا پرواز تھی۔ وہ ٹرینر جیٹ طیارے میں سوار ہوئے ہی تھے کہ ان کا انسٹرکٹر سیفٹی فلائٹ آفیسر مطیع الرحمان خطرے کا سگنل دے کر کاک پٹ میں داخل ہو گیا اور طیارے کا رخ بھارت کی سرحد کی طرف موڑ دیا۔ راشد نے ماڑی پور کنٹرول ٹاور سے رابطہ قائم کیا تو انھیں ہدایت کی گئی کہ طیارے کو ہر قیمت پر اغوا ہونے سے بچایا جائے۔ اگلے پانچ منٹ راشد اور غدار انسٹرکٹر کے درمیان طیارے کے کنٹرول کے حصول کی کشمکش میں گزرے مطیع الرحمان نے راشد منہاس سے طیارے کا کنٹرول حاصل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن راشد منہاس نے اس کو ناکام بنا دیا۔
مطیع الرحمان کی تجربہ کاری کی بنا پر جب راشد منہاس نے محسوس کیا کہ طیارے کو کسی محفوظ جگہ پر لینڈ کرانا ممکن نہیں تو انھوں نے آخری حربے کے طور پر جہاز کا رخ زمین کی طرف موڑ دیا اور طیارہ زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں راشد منہاس اور مطیع الرحمان دونوں وفات پا گئے لیکن ایک نے قابل رشک موت یعنی شہادت کا درجہ پایا اور تاریخ میں اپنا نام امر کر لیا۔ جبکہ دوسرا غدار کہلایا۔ راشد منہاس کے اس عظیم کارنامے کے صلے میں انھیں سب سے بڑا فوجی اعزاز نشانِ حیدر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق راشد منہاس نے دوران ڈیوٹی پاک افواج کی عظیم روایات کی پاسداری کی، راشد منہاس کی برسی کا دن مسلح افواج کی غیرمعمولی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، وطن کے دفاع کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیروز کی قربانیوں کو یاد رکھیں، قوم کو اپنے بہادر بیٹوں پر فخر ہے۔