چلوشہداء کے گھر، شاہد آفریدی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختیار کے گھر پہنچ گئے، خراج عقیدت پیش کیا

0
65

چلو شہداء کے گھر ،قومی کرکٹرشاہد آفریدی اہلیہ کےہمراہ شہید پائلٹ مریم مختیارکےگھر پہنچ گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شاہد آفریدی نے یوم دفاع پاکستان و شہداء کے موقع پر شہید پائلٹ مریم مختیارکے والدین سے ملاقات کی، شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ مریم نےکم عمری میں قوم کا سرفخر سے بلند کردیا، مریم مختیارشہید کی قربانی کو کبھی نہیں بھلایا جا سکتا ،شہید مریم مختیارہم سب کیلئے رول ماڈل ہیں،

مریم مختیار شہید کی والدہ نے شاہد آفریدی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی کی آمد سےخوشی ہوئی،

شاہد آفریدی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کی جس میں شہید مریم مختیار کے اہلخانہ کے ساتھ ملاقات کی تصاویر شیئر کیں،شاہد آفریدی نے ٹویٹ کے آخر میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا

واضح رہے کہ مریم مختار ایک 22 سالہ پاکستانی پائلٹ تھیں، 24نومبر 2015ء کی صبح مریم اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی مشق پر روانہ ہوئیں۔ جب وہ ضلع گجرات کی فضاؤں میں پرواز کررہے تھے، تو اچانک انجن میں آگ لگ گئی اور وہ قلابازیاں کھاتا ہوا جا گرا۔

مریم مختیار 18مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور سول انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی، مریم کے والد کرنل (ر) مختیار احمد شیخ پاک فوج میں شامل تھے، ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ملک و قوم کیلئے کچھ کر دکھانے کی امنگ ان میں بچپن سے ہی موجزن تھی۔

پہلی خاتون فائٹر پائلٹ نے 6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی، مریم مختیار 132 ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شریک تھیں۔مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔مریم افواج پاکستان کے نظم و ضبط سے بہت متاثر تھی،

مریم کہتی تھی کہ مجھے فوج کی وردی بہت متاثر کرتی تھی، اس لیے میں نے پاکستان ایئر فورس جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی، جو معمول کے کاموں سے کچھ ہٹ کر ہو۔فلائنگ آفیسر مریم مختیار چوبیس نومبر 2015 کو اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی تربیتی پرواز پر تھیں، جب میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا تھا اور مریم مختیار حادثے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں اور پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کا اعزاز ملا۔

Leave a reply