شاہد خاقان عباسی کا وکلا تحریک اور ملکی سیاست کے حوالے سے انکشافات

0
42
shahid khaqan

سربراہ عوام پاکستان پارٹی، شاہد خاقان عباسی، نے ایک تازہ بیان میں وکلا تحریک کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بال کھینچنے والا مشہور فوٹو حقیقی نہیں تھا، اور وہ اس تحریک کا حصہ بننے سے گریزاں رہے کیونکہ انہیں اس کی حقیقت کا اندازہ پہلے ہی ہوگیا تھا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ تحریک دراصل پرویز مشرف کو ہٹانے کے لیے تھی، جس میں وکلا اور ججز دونوں استعمال ہوئے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس تحریک کے پیچھے اصل محرکات کو جاننا ضروری ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر سلمان راجہ اس معاملے پر بات کر رہے ہیں تو انہیں اپنی سیاسی باتوں سے آگے بڑھ کر وکلا کو خود اس معاملے کا سامنا کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وکلا کو چاہیے کہ وہ اپنی آئینی ترامیم کو عوام کے سامنے رکھیں، اور یہ ضروری ہے کہ عوام ان ترامیم کے بارے میں آگاہ ہوں۔ عباسی نے واضح کیا کہ آئین میں بہت سی تبدیلیوں کی ضرورت ہے، مگر جو ترامیم اس وقت کی جا رہی ہیں، وہ غیر مناسب ہیں۔عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بات چیت کے حوالے سے عباسی نے کہا کہ جیل میں انسان کی سوچ بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی خود جیل میں ہے تو وہ اسٹیبلشمنٹ سے کس طرح بات کر سکتا ہے، اور ان دونوں کے درمیان طے پایا ہونا چاہیے کہ کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹ کی کوئی شقیں ہٹائی نہیں گئیں، اور اگر ہٹائی گئی ہیں تو انہیں اس بارے میں علم نہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس نمبر پورے ہیں، جبکہ انہوں نے واضح کیا کہ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہونا چاہیے اور الیکشن کمیشن کو اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔آخری طور پر، پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے عباسی نے کہا کہ حکومت خود راولپنڈی کو بند کرے گی، اور یہ نئی حکومت ہے جو اپوزیشن کے جلسوں کی خود تشہیر کر رہی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی کو عوام کی حمایت حاصل ہے، لیکن یہ بھی کہا کہ حکومت خود ان کے جلسوں کی تشہیر کر رہی ہے۔

Leave a reply