پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما شہروز کاشف، جنہوں نے 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کر کے عالمی سطح پر شہرت حاصل کی ہے، حکومتی پذیرائی نہ ملنے کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کارناموں کے باوجود حکومت کی طرف سے کسی قسم کی حوصلہ افزائی یا پزیرائی کی توقع رکھتے ہیں۔
شہروز کاشف نے اپنی مایوسی کا اظہار ایک ویڈیو پیغام میں کیا ہے، جو انہوں نے پاکستان کے صدر، وزیرِ اعظم، اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے لیے جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اُمید رکھتے ہیں کہ یہ ویڈیو حکومتی شخصیات تک پہنچے گی اور ان کے کام کو تسلیم کیا جائے گا۔ویڈیو پیغام میں شہروز کاشف نے بتایا کہ وہ 11 برس سے کوہ پیمائی کے شعبے میں سرگرم ہیں اور یہ ان کا ذاتی شوق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو سمیت کئی خطرناک اور بلند پہاڑوں کی چوٹیوں کو سر کر چکے ہیں، اور ان کے نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی درج ہے۔شہروز کاشف نے اپنی ویڈیو میں حکومت کی جانب سے تمام ایتھلیٹس کی پزیرائی کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے، تاہم وہ اب بھی اُمید کرتے ہیں کہ ان کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کی جانب سے ان کی کامیابیوں کو تسلیم کیا جائے گا، تو یہ ان کے لیے بہت بڑی بات ہوگی۔
نوجوان کوہ پیما نے یہ بھی کہا کہ وہ صدر، وزیرِ اعظم، اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے خواہش مند ہیں تاکہ وہ اپنا پورا سفر اور تجربات بیان کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات ان کے لیے بہت اہم ہے اور اگر حکومتی شخصیات ان کے کارناموں کو تسلیم کرتی ہیں تو یہ ان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔شہروز کاشف نے اپنی اس ویڈیو کے ذریعے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان جیسے نوجوان ایتھلیٹس کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرتے رہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ان کا پیغام حکومت تک پہنچے گا اور ان کے کارناموں کو سراہا جائے گا۔
سول انجینئر راہول کمار کا قتل، سی سی ٹی وی کی مدد سے قاتل گرفتار
پی ایس ایل 10 کے ڈرافٹ کیلیے غیر ملکی کھلاڑیوں کی کیٹیگریز سامنے آگئیں