باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کی عمرقید کے خلاف اپیلوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی
سپریم کورٹ نے مقتول شاہ زیب کے ورثا کو بھی نوٹس جاری کردیا،عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو دستاویزات ترتیب کےساتھ جمع کرانے کا حکم دے دیا
وکیل شاہ رخ جتوئی نے کہا کہ فریقین کے درمیان صلح نامے کے بعد سزا ختم ہوجاتی ہے، جسٹس قاضی امین نے کہا کہ آپ کی دستاویزات میں کوئی ترتیب نہیں،کہاں ہے صلح نامہ ہمیں دکھائیں،
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ عدالت میں تمام دستاویزات صلح نامے سمیت دوبارہ ترتیب کے ساتھ جمع کرائیں، سپریم کورٹ نے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی
شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور غلام مرتضیٰ نے عمرقید کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہے
قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کی سزائےموت عمرقید میں بدل دی تھی .کراچی میں شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزموں کی سزاوں کیخلاف اپیلوں کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دو رکنی بینچ نے شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے عمر قید کو برقرار رکھا اور سزائے موت ختم کر دی، دیگر ملزمان سجاد تالپور اور غلام مرتضی کی عمر قید کی سزا عدالت نے برقرار رکھی.
شاہ زیب قتل کیس ،ملزمان کی اپیلیں سماعت کے لیے منظور
واضح رہے کہ مجرم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے نے سزائے موت سنائی تھی.، جنہوں نے 25 دسمبر 2012 کو طالبعلم شاہ زیب کو قتل کیا تھا۔