مزید دیکھیں

مقبول

ٹی 20 ٹیم سے ڈراپ پربابراعظم کےوالد بول پڑے

دورہ نیوزی لینڈ میں ٹی 20 اسکواڈ کا حصہ...

ترجمان ہر محکمہ کی کارکردگی کو عوام کے سامنے لائیں، شرجیل میمن

کراچی: حکومت سندھ کے ترجمانوں کا ایک اہم اجلاس...

امیر حمزہ بابا شینواری کی عالمی اور ملکی سیاست پر گہری نظر

امیر حمزہ بابا شینواری کی عالمی اور ملکی سیاست...

شام میں جھڑپیں، 1300 سے زائد افراد ہلاک

شام میں سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد کے حامیوں کے درمیان گزشتہ تین روز سے جاری پرتشدد جھڑپوں میں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے بیشتر ہلاکتیں شامی شہریوں کی ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

برطانیہ میں موجود شامی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ان ہلاکتوں میں کم از کم 830 سویلین شامل ہیں، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سویلین ہلاکتوں میں کون سے گروہ ملوث ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران کئی اہم علاقے متاثر ہوئے ہیں، جن میں شام کے ساحلی شہر طرطوس اور لاذقیہ (لطاکیہ) شامل ہیں، جہاں علوی کمیونٹی کی اکثریت رہائش پذیر ہے۔ان جھڑپوں کے بعد لاذقیہ میں شدید لڑائیاں ہوئی ہیں، جس کے بعد شامی عبوری صدر احمد الشرع نے قومی یکجہتی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان جھڑپوں کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ احمد الشرع نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ آپس میں مذاکرات کریں اور اس خونریزی کا فوری خاتمہ کریں۔

شامی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ہلاک ہونے والے بیشتر افراد کا تعلق علوی کمیونٹی سے ہے، جو کہ اس وقت بشار الاسد کی حکومت کے حامی ہیں۔ ان جھڑپوں میں بشار الاسد کی حامی فورسز اور مخالف گروپوں کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے۔عالمی سطح پر بھی ان جھڑپوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ، عرب لیگ اور امریکہ نے شہریوں کی ہلاکتوں کی سختی سے مذمت کی ہے اور ان واقعات کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ جنگی جرائم کے ممکنہ ارتکاب کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنا ضروری ہے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan