یورپی کمیشن کی صدر اُرسلا وان ڈیر لائن نے اتوار کے روز کہا کہ یورپ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایک ایسا شام دوبارہ تعمیر کرنے میں مدد فراہم کرے گا جو تمام اقلیتوں کے لیے محفوظ ہو۔
یورپی کمیشن کی صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر اپنے پیغام میں کہا، "یورپ قومی یکجہتی کی حفاظت اور ایک ایسے شامی ریاست کی تعمیر میں مدد دینے کے لیے تیار ہے جو تمام اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے۔”انہوں نے مزید کہا، "ظالم اسد آمریت کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ اس علاقے میں یہ تاریخی تبدیلی نئے مواقع فراہم کرتی ہے، مگر اس میں خطرات بھی موجود ہیں۔”
یورپی کمیشن کی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ شام میں اس تبدیلی کے ساتھ نئی حکومتی پالیسیوں اور اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ شامی عوام کی سلامتی، حقوق اور آزادیوں کا تحفظ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ اس نازک مرحلے میں شام کی بازآبادکاری کے لیے یکجا ہو کر کام کرے۔یورپ کی جانب سے اس بات کا عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تمام اقلیتی گروپوں، بشمول کرد، عیسائی، دروز اور دیگر اقلیتی برادریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے گا۔