شانِ پاکستان
تحریر: رمشہ بھٹی گوجرانوالہ
پاکستان وہ پاک سرزمین ہے جو لاکھوں قربانیوں کے بعد 14 اگست 1947 کو معرضِ وجود میں آیا۔ یہ محض ایک جغرافیائی خطہ نہیں بلکہ ایک نظریہ، ایک خواب، ایک امید کا نام ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے جب قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا، تو ان کی نگاہوں میں ایک ایسے ملک کا تصور تھا جہاں اسلام کے اصولوں کے مطابق زندگی بسر کی جائے، جہاں مسلمان اپنے دین، ثقافت، زبان اور تہذیب کے مطابق آزاد فضا میں سانس لے سکیں۔ آج کا پاکستان، ان ہی قربانیوں، دعاؤں، محنتوں اور خوابوں کی تعبیر ہے۔
پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ایک خوبصورت ملک ہے۔ شمالی علاقہ جات کی برف پوش چوٹیاں، وادیٔ سوات، ہنزہ، اسکردو اور گلگت کی دل فریب وادیاں، نیلم اور کنہار کی بہتی ندیاں، ہر منظر دل کو چھو لینے والا ہے۔ ملک کے جنوب میں بحیرہ عرب کی پرامن لہریں، صحرائے تھر کی وسیع وسعتیں، اور بلوچستان کی چٹانوں میں چھپی خوبصورتی پاکستان کی قدرتی شان کی گواہی دیتی ہیں۔
دنیا کا دوسرا بلند ترین پہاڑ “کے ٹو”، پاکستان میں ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا نہری نظام بھی یہیں موجود ہے۔ پاکستان کے یہ خوبصورت قدرتی مناظر نہ صرف سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں بلکہ دنیا کو بتاتے ہیں کہ یہ ملک کس قدر پرکشش اور متنوع سرزمین ہے۔
پاکستان کی ثقافت صدیوں پرانی روایات، رواج، موسیقی، لباس اور زبانوں کا حسین امتزاج ہے۔ یہاں پنجابی، سندھی، بلوچی، پشتون، کشمیری اور سرائیکی ثقافتوں کا سنگم ہے۔ ہر خطے کی اپنی مخصوص زبان، روایتی کھانے، لباس اور رسومات ہیں جو پاکستان کو رنگا رنگ ثقافتی ملک بناتے ہیں۔پاکستانی موسیقی، قوالی، کلاسیکی گائیکی، لوک دھنیں، اور جدید پاپ موسیقی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہیں۔ ادب کے میدان میں علامہ اقبال، فیض احمد فیض، اشفاق احمد، بانو قدسیہ اور احمد ندیم قاسمی جیسے عظیم نام پاکستان کی ادبی شان ہیں۔
پاکستان کی افواج دنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج میں شمار ہوتی ہیں۔ پاکستان ایٹمی طاقت ہے۔ دفاعی لحاظ سے پاکستان نہ صرف اپنے آپ کو مضبوط سمجھتا ہے بلکہ عالمی امن میں بھی اپنا کردار ادا کرتا آیا ہے۔ پاکستان کی فوج اقوامِ متحدہ کے امن مشنوں میں نمایاں کردار ادا کر چکی ہے۔
یومِ دفاع، 6 ستمبر، ہمیں اس شان و شوکت کی یاد دلاتا ہے جب 1965 میں پاکستان کی فوج اور عوام نے یکجہتی کے ساتھ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ، ہمارے سپاہیوں نے اپنی جانیں قربان کر کے وطن کی عزت کو بلند رکھا ۔ پاکستان ایئر فورس، نیوی ، بحری اور آرمی کے جوانوں کی قربانیاں اس قوم کا فخر ہیں۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان، جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایااور ڈاکٹر عبدالسلام، جنہیں نوبل انعام سے نوازا گیا، پاکستان کی علمی شان ہیں۔ ملک میں بہت سے اعلیٰ تعلیمی ادارے نوجوان نسل کو بہترین تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔سائنس، ٹیکنالوجی، میڈیکل، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی ذہانت کا لوہا منوا رہے ہیں۔ فری لانسنگ، سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ، اور ای-کامرس جیسے شعبوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
کھیلوں کے میدان میں بھی پاکستان کی اپنی شان ہے۔ کرکٹ میں پاکستان کا شمار دنیا کی بڑی ٹیموں میں ہوتا ہے۔ ہاکی، اسکواش، سنوکر اور ریسلنگ جیسے کھیلوں میں بھی پاکستان نے کئی بار عالمی سطح پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔جہاں ارشد ندیم نے ایتھلیٹکس میں ملک کا نام روشن کیا، وہیں نکہت زریں، کرن خان، اور دیگر خواتین کھلاڑیوں نے بھی دنیا کو دکھایا کہ پاکستانی خواتین کسی سے کم نہیں۔
پاکستان کی اصل شان اس کی عوام ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو قدرتی آفات، غربت، دہشتگردی، اور مسائل کے باوجود کبھی ہمت نہیں ہارتے۔ سیلاب ہو یا زلزلہ، پاکستان کے عوام نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ ان میں جینے کا جذبہ، محبت، مہمان نوازی، قربانی، اور خلوص بے مثال ہے۔پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل وقت میں یکجہتی، قربانی اور ایثار کا مظاہرہ کیا ہے۔ چاہے وہ زلزلہ 2005 ہو، یا کورونا کی وبا، ہر لمحے پاکستانی قوم نے اپنے بھائیوں کے لیے دل کھول کر مدد کی۔
پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ریاست ہے جہاں دینِ اسلام کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ یہاں اذان کی صدا، رمضان کی روحانیت، عید کی خوشیاں، قربانی کی عظمت، میلاد النبی ﷺ کی محفلیں، سب پاکستان کی مذہبی شان کا اظہار ہیں۔ مدارس، مساجد، خانقاہیں اور درگاہیں روحانیت کا سرچشمہ ہیں جہاں لوگ دین کی روشنی حاصل کرتے ہیں۔
پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ یہی نوجوان اس ملک کا روشن مستقبل ہیں۔ ان میں جوش، جذبہ، صلاحیت اور بلند حوصلہ موجود ہے۔ تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے، سڑکوں پر محنت کرنے والے، اور دنیا بھر میں کام کرنے والے نوجوان پاکستان کی ترقی کے علمبردار ہیں۔اگر ان نوجوانوں کو درست رہنمائی، مواقع اور وسائل میسر آئیں تو یہی نوجوان پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنا سکتے ہیں۔
پاکستان ہماری قومی شناخت ہے۔ ہمیں اس کی حفاظت کرنی ہے۔ ہمیں کرپشن، نفرت، انتہا پسندی، جھوٹ، بددیانتی اور بدعنوانی سے نجات حاصل کرنی ہے۔ ہمیں علم، اتحاد، قربانی، اخلاص، محبت، انصاف، برداشت اور ایمانداری کے اصولوں کو اپنانا ہے۔ہمیں اپنے بچوں کو بہتر تعلیم دینی ہے، اپنی خواتین کو مساوی حقوق دینے ہیں، اقلیتوں کو تحفظ دینا ہے
پاکستان ایک نعمت ہے، ایک تحفہ ہے، ایک خواب کی تعبیر ہے۔ ہمیں اس کی قدر کرنی ہے۔ شانِ پاکستان صرف ماضی کے کارنامے نہیں، بلکہ حال کی محنت اور مستقبل کے خواب بھی ہیں۔ یہ ملک ہم سب کا ہے، اس کی عزت، ترقی اور خوشحالی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
آئیے! ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ ہم پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے جس پر ہر پاکستانی فخر کرے اور دنیا اسے ایک باوقار، پرامن اور ترقی یافتہ ملک کے طور پر پہچانے۔
پاکستان زندہ باد!
شانِ پاکستان پائندہ باد!








