مزید دیکھیں

مقبول

شرجیل میمن کو عمران خان کو عید مبارکباد،پیغام بھی دے دیا

پیپلز پارٹی کے رہنما،سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام...

منشیات فروش معہ ڈیڑھ کلو چرس و چوری کی موٹر سائیکل گرفتار

قصور منشیات فروش معہ ڈیڑھ کلو چرس اور چوری کی...

کراچی بھر میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی

کراچی شہر میں عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے...

شین وارن کی زندگی اور موت، ایک کرکٹ کی لیجنڈ کی داستان

شین وارن، کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے سپن بالرز میں سے ایک، نے اپنی زندگی کو ہمیشہ تیز رفتار انداز میں گزارا۔ ان کی زندگی میں اتار چڑھاؤ اور نشیب و فراز کی کہانیاں ہیں جو ایک عظیم کرکٹ کھلاڑی کی زندگی کو پیش کرتی ہیں۔ وارن کی پیدائش 13 ستمبر 1969 کو میلبورن، آسٹریلیا میں ہوئی۔ وہ ایک متوسط طبقے کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی ابتدائی دلچسپی کرکٹ کے بجائے آسٹریلوی رولز فٹ بال میں تھی۔ شین وارن بچپن میں کرکٹ کے کھیل میں کم ہی دلچسپی رکھتے تھے اور ان کی توجہ فٹ بال پر مرکوز تھی۔

شین وارن کا کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھنے کا آغاز اس وقت ہوا جب انہیں فٹ بال میں اپنی جسمانی حالت کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 16 سال کی عمر میں، جب وہ فٹ بال میں زیادہ کامیاب نہیں ہو پائے، تو انہوں نے کرکٹ کو اپنے کیریئر کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ وارن نے سب سے پہلے لیگ سپن میں دلچسپی لی اور اس فیلڈ میں خود کو مضبوط کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ 1991 میں انہوں نے بھارت کے خلاف آسٹریلیا کے لیے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا، لیکن یہ 1993 کی ایشیز سیریز میں تھا کہ وہ عالمی شہرت کی بلندیوں پر پہنچے۔1993 میں شین وارن نے جو بال میل گیٹنگ کے خلاف پھینکا، وہ کرکٹ کی تاریخ میں "صدی کی بال” کہلایا گیا۔ اس بال نے شین وارن کو دنیا بھر میں شہرت دلوائی اور وہ کرکٹ کے عظیم ترین سپن بالرز میں شمار ہونے لگے۔ اس کے بعد وارن نے کئی ریکارڈز بنائے اور 700 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی لیگ اسپن کی مہارت نے انہیں دنیا بھر میں ایک مقبول اور محنتی کھلاڑی بنا دیا۔

شین وارن نے اپنی زندگی میں جو سب سے بڑی تبدیلی کی، وہ ان کی فٹنس کے حوالے سے تھی۔ ابتدائی طور پر وہ تھوڑا زیادہ وزن رکھتے تھے اور اس وجہ سے ان کی فزیکل حالت ان کی کرکٹ کارکردگی پر اثر انداز ہو رہی تھی۔ لیکن وارن نے اس پر قابو پانے کے لیے ایک سخت ورزش کا آغاز کیا اور خود کو فٹ کر لیا۔ اس کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور وہ نہ صرف آسٹریلیا میں بلکہ دنیا بھر میں ایک عظیم کرکٹر کے طور پر مشہور ہو گئے۔شین وارن کی زندگی کی ایک اور اہم پہلو ان کی شخصی زندگی تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے رومانوی تعلقات اور ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ شین وارن کی زندگی میں متعدد رومانوی تعلقات تھے، جن میں سب سے اہم ان کی بچپن کی محبت سیمون وارن تھی، جن سے انہوں نے شادی کی تھی۔ تاہم، اس رومانوی تعلق کی کامیابی نہ ہو سکی اور وہ طلاق لے بیٹھے۔ ان کی ذاتی زندگی میں مسلسل اتار چڑھاؤ اور میڈیا کی توجہ نے ان کی کرکٹ کی کامیابی کو کبھی بھی آرام سے جینے کا موقع نہیں دیا۔

شین وارن کی زندگی ایک کرکٹ کی دنیا کی ہیرو کے طور پر شروع ہوئی، لیکن ان کا ذاتی اور سماجی رویہ انہیں تنازعات میں بھی پھنسا گیا۔ ان کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا تھا جنہوں نے اپنی کامیابی کے ساتھ ساتھ تیز زندگی کی طرف قدم بڑھایا۔ وارن نے منشیات، راک اینڈ رول اور پارٹیوں میں حصہ لیا، جس کے نتیجے میں انہیں "ہالی وڈ وارن” کا لقب ملا۔ ان کے اس طرز زندگی کی وجہ سے ان کی ذاتی زندگی بھی مشکلات کا شکار رہی، اور ان کے کئی معاملات اور تنازعات میڈیا کی سرخیوں میں رہے۔شین وارن کا ایک اور اہم تعلق ان کی منگنی تھی جس کا تعلق معروف سپر ماڈل لیز ہرلی سے تھا۔ لیز ہرلی اس وقت ایک مشہور اداکارہ اور ماڈل تھیں، اور ان کے ساتھ شین وارن کا رشتہ بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز رہا۔ یہ رشتہ دراصل ان کی زندگی کے ایک اور تنازعہ کا حصہ تھا، اور اس کی تفصیلات نے دنیا بھر میں شین وارن کو مزید شہرت دلوائی۔

شین وارن کی موت 4 مارچ 2022 کو تھائی لینڈ میں ہوئی، اور ان کی موت نے دنیا بھر میں ایک غمگین لہر دوڑا دی۔ ان کی موت کا سبب ابتدائی طور پر دل کا دورہ سمجھا گیا، لیکن بعد میں تھائی لینڈ کے ایک سینئر پولیس افسر نے اس حوالے سے ایک حیران کن انکشاف کیا۔ افسر کا کہنا تھا کہ شین وارن کی موت کے حوالے سے تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ آسٹریلوی حکام نے انہیں تھائی لینڈ میں غیر قانونی ویاگرا جیل کو خاموشی سے ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔اس انکشاف سے یہ بات سامنے آئی کہ شین وارن کی موت کا ایک ممکنہ سبب ویاگرا کی زیادہ مقدار ہو سکتی ہے، جو ان کے دل کے دورے کا باعث بنی۔ وارن کی موت کے بعد اس بات پر بحث شروع ہو گئی کہ ان کی زندگی میں جتنے تنازعات اور غیر صحت مند طرز زندگی تھے، ان کے اثرات ان کی موت تک پہنچے۔

شین وارن کی موت کے بعد، ان کے بیٹے جیکسن وارن نے "دل کی بیماریوں سے آگاہی” کے حوالے سے ایک مہم شروع کی، جس کا مقصد لوگوں کو دل کی صحت کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔ یہ مہم میلبورن میں منعقد کی جاتی ہے جہاں لوگ اپنے دل کی صحت کی جانچ کرواتے ہیں اور اس کے بارے میں آگاہی حاصل کرتے ہیں۔شین وارن کی زندگی اور موت ہمیں ایک بڑا سبق دیتی ہے۔ اس کی زندگی نے یہ ثابت کیا کہ شہرت، دولت اور چمک دمک صرف عارضی چیزیں ہیں، لیکن خاندان، استحکام اور صحت اصل میں سب سے اہم ہیں۔ شین وارن کی زندگی ایک مثال ہے کہ انسان کو اپنی ذاتی زندگی پر توجہ دینی چاہیے اور شہرت کی چمک میں نہیں غرق ہونا چاہیے۔

شین وارن کا اچانک 52 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہونا کرکٹ کی دنیا کا ایک بڑا نقصان ہے۔ ان کی موت کے حالات، جو ویاگرا جیل اور دیگر تنازعات سے جڑے تھے، ایک بڑا پیغام دیتے ہیں کہ عوام کو ایسی غیر منظور شدہ مصنوعات سے محتاط رہنا چاہیے اور اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے۔شین وارن کی زندگی اور موت کرکٹ کی دنیا میں ایک نیا باب ہے، جس کا اثر دنیا بھر کے کرکٹرز اور مداحوں پر ہمیشہ رہے گا۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan