ترکیہ کے شہر استنبول میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 37 ہو گئی۔
واضح رہے کہ 4 دسمبر کو ترک میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ استنبول میں زہریلی شراب پینے سے 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ 22 افراد ہسپتال میں زیر علاج تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اب تک 37 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ 6 ہفتوں سے 17 کا علاج اب بھی جاری ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ یکم نومبر سے اب تک کل 77 افراد زہریلی شراب پینے سے متاثر ہوئے تھے، جن میں سے 23 کو علاج کے بعد ہسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔شراب میں میتھانول کی ملاوٹ کو وجہ سمجھا جاتا ہے، جو ایک زہریلا مادہ ہے، جسے شراب میں شامل کر کے اس کی طاقت میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن یہ اندھے پن، جگر کو نقصان اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔ترکیہ میں ملاوٹ شدہ شراب کا زہریلا ہونا عام ہے، جہاں نجی طور پر پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ حکام نے الکوحل والے مشروبات پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔حکام نے جعلی شراب کی فراہمی پر 32 کاروباری اداروں پر جرمانہ بھی عائد کیا، انہیں 26 لاکھ ترک لیرا (76 ہزار 200 ڈالر) کا اجتماعی جرمانہ بھی کیا، گورنر کے دفتر کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملاوٹ شدہ شراب کی فراہمی پر 14 افراد کو گرفتار کیا اور 14,701 بوتلیں ضبط کیں۔یاد رہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان متعدد بار شراب اور تمباکو کے استعمال پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحات کیلئے آن لائن فیڈ بیک فارم کا اجرا کر دیا
جب کرم میں لاشیں پڑی تھیں تو یہ لوگ اسلام آباد پر لشکر کشی کر رہے تھے،عطا اللہ تارڑ
سیالکوٹ: پاکستان نیوی کمانڈر کا ویمن کالج میں آگاہی سیمینار سے خطاب