اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا
اسٹیٹ بینک نے شرح سود 3 فیصد بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود 17 فیصد سے بڑھاتے ہوئے 20 فیصد مقرر کر دی ہے سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے حکومت سے شرح سود بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا یہ فیصلہ افراط زر کے نقطہ نظر اوراس کی توقعات میں بگاڑ ظاہر کرتا ہے بیرونی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے
1/3 The Monetary Policy Committee decided to raise the policy rate by 300 basis points to 20 percent in its meeting today. https://t.co/8ceKtaFu3j pic.twitter.com/OZA85p0Ewx
— SBP (@StateBank_Pak) March 2, 2023
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں مہنگائی مزید بڑھے گی لیکن کچھ عرصہ بعد مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوگی رواں سال مہنگائی 27 سے 29 فیصد رہے گی، نومبر 2022 میں 21 سے 23 فیصد کی پیشن گوئی کی گئی تھی مہنگائی کی توقعات پر قابو پانا اور مضبوط پالیسی ردعمل کی ضرورت ہے جاری کھاتے کے خسارے میں کمی کے باوجود کمزوری ہے
اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 24.2 کروڑ ڈالر رہا، اور رواں مالی سال 7 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.8 ارب ڈالر رہا زرمبادلہ کے ذخائر پست سطح پر ہیں اس مانیٹری پالیسی سے آئی ایم ایف کے جائزے کی تکمیل سے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی