پاکستان نے انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد بھارت کے خلاف اپنی دفاعی حکمت عملی کو مزید مستحکم کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی نئی لہر کی تیاری کی جا رہی ہے، جس میں بھارت کے مختلف ایجنسیوں کے ذریعے دہشت گردوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کے مطابق، ہندوستانی ایجنسیاں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور سندھودیش آرمی (ایس آر اے) جیسے علیحدگی پسند گروپوں کے دہشت گردوں کو راجستھان اور سندھ کے سرحدی علاقوں میں قائم کیمپوں میں تربیت دے رہی ہیں۔پاکستان کے انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق، بھارت کا مقصد سندھ اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا اور وہاں کی علیحدگی پسند تحریکوں کو مزید ہوا دینا ہے۔ ان علاقوں میں دہشت گردوں کو تربیت دینے کا مقصد پاکستان کی داخلی سلامتی کو نقصان پہنچانا اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
پاکستان نے اپنی دفاعی حکمت عملی میں اہم تبدیلیاں کی ہیں اور اپنے جوابی حملوں کے لیے جامع آپریشنل پلانز تیار کیے ہیں۔ پاکستان کے سیکورٹی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی کی کوشش کی یا سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی، تو پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا۔ اس جوابی حکمت عملی میں مختلف جدید ہتھیاروں کا استعمال شامل ہے، جیسے:
کروز میزائل: پاکستان اپنے کروز میزائلوں کو استعمال کرکے دشمن کے اہداف کو درستگی سے نشانہ بنائے گا۔
ایم ایل آر ایس (MLRS): ایک سے زیادہ لانچ راکٹ سسٹم (MLRS) کا استعمال کیا جائے گا تاکہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی جا سکے اور دشمن کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
مخصوص زمینی کارروائیاں: ان کارروائیوں میں زمینی فوج کو دشمن کے کیمپوں اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
دقیق ہتھیار: پاکستان کی فوج کی جدید ہتھیاروں کی مدد سے دشمن کے خلاف موثر اور درست کارروائیاں کی جائیں گی۔
پاکستان نے بھارت کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر کسی بھی جارحیت کا انتظار نہیں کرے گا اور اس کی خودمختاری پر حملہ کرنے کی صورت میں پاکستان کی طرف سے سخت اور فوری جوابی ردعمل ہوگا۔ بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا جارحیت کی صورت میں پاکستان کا جواب اتنا شدید ہوگا کہ وہ اگلی صبح تک دنیا بھر میں گونج جائے گا۔پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ ایسی مہم جوئی کی قیمت انتہائی مہنگی پڑے گی اور پاکستان کا ردعمل نہ صرف فوجی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی گونجے گا۔ پاکستان کی فوج اور فضائیہ دونوں اس وقت مکمل جنگی تیاری کے ساتھ ہیں اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان کی اس تیاری کے بعد عالمی برادری کی توجہ ایک مرتبہ پھر جنوبی ایشیا کی جانب مرکوز ہو گئی ہے، جہاں دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ عالمی طاقتیں، خاص طور پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے، پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ایک سنگین مسئلہ کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔ عالمی سطح پر اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کیا جائے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل نکالا جائے۔
پاکستان کا یہ موقف ہے کہ اس کا ردعمل دفاعی نوعیت کا ہوگا اور یہ کسی بھی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر اپنا حق دفاع استعمال کرے گا۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی غیر ذمہ دارانہ کارروائی کے لئے بھارت کو نہیں چھوڑے گا
پاکستان کی یہ تیاریاں ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اپنی سرحدوں اور خودمختاری کا بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔ بھارت کی جانب سے اگر کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی یا سرحدی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی تو پاکستان فوراً اپنے جوابی حملوں کا آغاز کرے گا، جو نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کو ایک سخت پیغام دے گا۔