وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں اور فلسطینی عوام پر جاری مظالم کی شدید مذمت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیلی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان، اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر امن کے قیام کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کریں گے۔رابطے کے دوران وزیراعظم نے ترک صدر کو اسلامی تعاون یوتھ فورم کی جانب سے ملنے والے اعزاز پر مبارکباد بھی پیش کی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے قریبی رابطے میں رہیں گے۔

دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی رابطہ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل تنازع صرف مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، اسرائیل کو روکنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے، ایران پر حملے نے اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کر دیا ہے، لہٰذا علاقائی کشیدگی کم کرنے کے لیے اسرائیل کو فوری طور پر روکا جانا ضروری ہے۔

ٹرمپ،روسی صدر رابطہ،روس کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

Shares: