کراچی: سندھ کے سینئر وزیر ،وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کراچی پریس کلب کے صحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب کے نو منتخب صدر فاضل جمیلی کی قیادت میں پریس کلب کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔
ملاقات میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کے علاوہ گورننگ باڈی کے ممبران حفیظ بلوچ، حماد حسین اور مونا صدیق بھی شریک تھے۔ اس ملاقات میں شرجیل انعام میمن نے پریس کلب کی نئی انتظامیہ کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔کراچی پریس کلب کے وفد نے سینئر وزیر کو صحافیوں اور پریس کلب کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، جن میں خاص طور پر صحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کا مسئلہ نمایاں تھا۔ اس پر سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے فوری طور پر اس مسئلے کے حل کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات دیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ ہمیشہ پریس کلب اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرتی رہی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے اس بات پر زور دیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہر دور میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنی مکمل حمایت فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا عزم ہے کہ اظہار رائے کی آزادی اور جمہوری اقدار کو فروغ دیا جائے اور کراچی پریس کلب کا کردار اس حوالے سے ناقابلِ فراموش ہے۔
شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جو کام پریس کلب کی پچھلی باڈی کے دور میں رہ گئے ہیں، انہیں موجودہ باڈی کے ساتھ مل کر مکمل کیا جائے۔ انہوں نے صحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کے معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ صحافیوں کو ریلیف مل سکے۔سینئر وزیر نے کہا کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا ہاؤسز کے موجودہ چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں اور پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ ہر دور میں میڈیا ہاؤسز کو ریلیف دینے کے لئے کوشاں رہی ہے۔
ملاقات کے دوران فاضل جمیلی نے سندھ حکومت سے مجوزہ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اس پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ اس کانفرنس کے انعقاد میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمان میمن، ڈی جی اطلاعات سلیم خان، ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ محمد یوسف کابورو اور سارنگ لطیف چاندیو بھی موجود تھے۔مجموعی طور پر یہ ملاقات سندھ حکومت اور کراچی پریس کلب کے درمیان تعاون کے نئے امکانات کا آغاز ثابت ہوئی، جس میں صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کی جانب سے عملی اقدامات کی یقین دہانی کرائی گئی۔
زلفی بخاری کا محمد بن زاید کے پاکستان کے دورے پر خیرمقدم
بشریٰ بی بی پر ڈیل کرنے کے الزامات درست نہیں، عمران خان
شیرافضل مروت اور افنان اللہ خان نے ایک دوسرے کو گلے لگالیا