عمران خان شوکت خانم ڈونر کے پیسے کھاتا ہے، خواجہ آصف

khawaja asif

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان شوکت خانم ڈونر کے پیسے کھاتا ہے.

باغی ٹی وی کے مطابق لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نومئی کومنصوبہ بندی کےتحت حملےکیےگئے، ڈیڑھ سال سے یہ چیز لٹک رہی تھی ، نو مئی کو حساس تنصیبات پر حملے کیے گئے ، حملہ کرنے والے تربیت یافتہ افراد تھے۔عمران خان شوکت خانم ڈونر کے پیسے کھاتا ہے یہ قومی نوعیت کا معاملہ تھا جس میں فیصلوں کی فوری ضرورت تھی، فیصلوں میں سب سے بڑی رکاوٹ عدلیہ نے کھڑی کی ۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم کی دفاعی فوج کو للکارا گیا ، یہ للکار ہندوستانی فوج کی جانب سے نہیں تھی ، منصوبہ بندی کے تحت پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حملے کئے گئے، کسی ملک کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ اس کے دفاع کو چیلنج کیا گیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ جن 25افراد کو فوجی عدالتوں سے سزائیں ملیں ان کی ویڈیوز موجود ہیں ، حملہ آواروں کی ویڈیو میں ان کے چہرے اور آوازیں واضح ہیں ، اسی بنیاد پر انہیں سزائیں دی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ عدلیہ کیلئے باعث شرم ہے، جنرل باجوہ اور دیگر مائنس نوازشریف پر کام کر رہے تھے، نوازشریف کو مائنس کرنے کا اسٹیبلشمنٹ کا پرانا منصوبہ تھا، مجھے ذاتی طور پر اپروچ کیا گیا ، میں قائد ن لیگ کو بتا کر ان سے ملا تھا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا مقصد عمران خان کو اقتدار میں لانا تھا جبکہ بانی پی ٹی آئی خود فوج کی سب سے بڑی پیداوار ہیں، جب اقتدار سے الگ ہوئے تو امریکہ کے خلاف ’ایبسلوٹلی ناٹ‘ کا نعرہ لگایا، اب یہ لوگ امریکہ کی حمایت کا اعلان کررہے ہیں اور امریکہ کا کندھا استعمال کرکے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں ۔190ملین پاؤنڈ سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آنے چاہیے تھے، عمران خان نے یہ رقم ملک ریاض کو دے دی اور ملک ریاض سے واجبات ایڈجسٹ کرائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 2018ء کے الیکشن میں آرٹی ایس سسٹم بیٹھا کر عمران خان کو اقتدار دلوایا گیا، یوٹرن لینے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا،10روز قبل یہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے، آج حکومت سے مذاکرات کیلئے رضا مند ہیں ، تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے حکومت نے کمیٹی بنا دی ہے۔

پاورسیکٹرکیلئے مزید 50 ارب سے زائد سبسڈی کافیصلہ

انگلینڈ کا چیمپئنز ٹرافی کے لیےاسکواڈ کا اعلان

انگلینڈ کا چیمپئنز ٹرافی کے لیےاسکواڈ کا اعلان

Comments are closed.