وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے اردن کے شہر ڈیڈ سی میں منعقدہ ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (DCO) کی 4ویں جنرل اسمبلی کے وزارتی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
اس اجلاس میں پاکستان نے عالمی سطح پر ڈیجیٹل معیشت اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے اجلاس میں پاکستان کے ڈیجیٹل ترقی کے وژن اور اس کے عالمی تعاون کے لیے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا۔پاکستان نے ڈیجیٹل معیشت کو عالمی ترقی کے لیے ایک اہم ستون قرار دیا اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل ترقی کی حمایت میں شراکت داری بڑھانے پر زور دیا۔ وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ڈیجیٹل انقلاب میں اہم کردار ادا کرے گا، اور اس کے لیے عالمی سطح پر شراکت داری اور تعاون کی ضرورت ہے۔
اس اجلاس میں پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی حکمت عملی پر بھی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے بین الاقوامی وزراء کے ساتھ پاکستان کے ڈیجیٹل ایجنڈے کو شیئر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نہ صرف ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں آگے بڑھ رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر اپنے تجربات کو دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔وزیر شزا فاطمہ خواجہ کی فعال شرکت کے دوران ڈیجیٹل اسکلز، ٹیکنالوجی پارٹنرشپ، اور مختلف رکن ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ڈیجیٹل اسکلز کی ترقی، عالمی سطح پر ٹیکنالوجی پارٹنرشپ کا قیام اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ میں پاکستان ایک مرکزی کردار ادا کرے گا۔
اس وزارتی اجلاس میں پاکستان کے ڈیجیٹل تعاون کے فروغ میں اہم کردار کو سراہا گیا اور عالمی سطح پر پاکستان کی حکمت عملی کو تسلیم کیا گیا۔ عالمی رہنماؤں نے پاکستان کی ڈیجیٹل پالیسیوں کو نہ صرف ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ماڈل قرار دیا بلکہ یہ بھی کہا کہ پاکستان کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی پیشرفت عالمی معیشت پر اثر انداز ہو گی۔وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا مقصد نہ صرف اپنے ملک کی ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کرنا ہے بلکہ عالمی سطح پر تعاون کی بنیاد پر نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔