این اے 130سے نوازشریف کے کاغذات منظور ہونے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار
0
136
pmln

کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔

باغی ٹی وی : شہبازشریف کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ الیکشن ٹرییوبنل میں پیش ہونے والے لیگی رہنما رانا مشہود نے کہا کہ ہم تمام جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ ملنے کا مطالبہ کرتے ہیں2018 میں اس ملک کے ساتھ زیادتی ہوئی جو اب نہیں ہونا چاہیے، چاہتے ہیں تمام جماعتوں کے امیدوار حلقوں میں مقابلہ کریں، 8 فروری کو پورے ملک شیر دہاڑے گا،ادھر کراچی میں سابق وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف مسعود خان مندوخیل کی اپیل مستردکردی گئی –

ٹریبونل نے این اے 242سے شہبازشریف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی،ٹریبونل نے پی ایس 75ٹھٹھہ سے مصطفی امیر کے کاغذات نامزدگی منظورکرلئےجبکہ پی ایس 88کےامیدوار مولانا اورنگزیب فاروقی ،پی ایس 125 سے تحریک انصاف کے محمد فاروق کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔

لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 129سے تحریک انصاف کے میاں اظہر کو الیکشن کی اجازت مل گئی، اپیلٹ ٹریبونل میں میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،عدالت نے این اے 129سے تحریک انصاف کے میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے،اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس طارق ندیم نے اپیل منظور کی،جبکہ اپیلٹ ٹریبونل نے پی پی 150سے پی ٹی آئی کے عباد فاروق کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقراررکھا۔

سابق صوبائی وزیر ذوالفقار مرزا، ان کی اہلیہ فہمیدہ مرزا اور دونوں بیٹے انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو گئے۔

سندھ ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل میں ذوالفقار مرزا، ان کی اہلیہ فہمیدہ مرزا اور دونوں بیٹوں کی کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،آر او نے ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی نادہندہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کئے تھے،وکلا کے دلائل کے بعد ٹریبونل نے فیصلہ منظور کیا تھا۔

بعدازاں ٹریبونل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے این اے 223بدین سے ذوالفقار مرزا اور انکی اہلیہ فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مستردکر دیئے جبکہ ان کے دونوں بیٹوں حسنین مرزا اورحسام مرزا صوبائی اسمبلی کی نشست پر کاغذات جمع کرا رکھے تھے، عدالت نے ان کے بھی کاغذات مسترد کردیئے۔

نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار

دوسری جانب بلوچستان ہائی کورٹ کے قائم کردہ الیکشن ٹریبونل نے شپاکستان پیپلز پارٹی کے این اے 264 سے امیدوار نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔

وکیل درخواست گزار نے اعتراض عائد کیا تھا کہ جمال رئیسانی کا ووٹ رجسٹر نہیں ہے، جمال رئیسانی نگراں وزیر کے طور پر کابینہ کا حصہ تھے،جس پر جسٹس عامر رانا نے کاغذات نامزدگی منظوری کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

گزشتہ روز سابق نگراں وزیر کھیل جمال رئیسانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان ملک دشمن عناصر کی لگائی آگ میں جل رہا ہے، کالعدم تنظیموں کو کس نے اجازت دی کہ ہمارے پیاروں کو شہید کریں۔

نگراں حکومت میں 25 سال کی عمر میں وزارت کا حلف اٹھانے کے بعد نوابزادہ جمال رئیسانی بلوچستان کے سب سے کم عمر وزیر بن گئے تھے، جنہیں محکمہ کھیل، امور نوجوانان اور ثقافت کا قلمدان سونپا گیا تھا-

نومبر 2023 میں جمال رئیسانی نے کہا تھا کہ وہ جلد اپنے نگراں وزیر برائے کھیل، ثقافت اور امور نوجوانان کے عہدے سے مستعفی ہو کر عام انتخابات میں حصہ لیں گے کیونکہ نگران حکومت میں اختیارات محدود ہونے کی وجہ سے عوام کی خدمت اس انداز میں نہیں کی جاسکتی جس طرح منتخب حکومت میں کی جا سکتی ہے۔

ثناء اللہ زہری کے کاغذات کے خلاف اپیل خارج

دوسری جانب لیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ خان زہری کے کاغذات نامزدگی کے خلاف دائر اپیل خارج کردی ہے، ہے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف اپیل میں اقامہ اور بجلی کے بل کو جواز بناکر کاغذات نامزدگی کی منظوری کو چیلنج کیا گیا تھا۔

اختر مینگل کو تینوں حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت

الیکشن ٹریبونل نے سردار اختر مینگل کو دیگر تینوں حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت دیدی، ان کی خضدار اور قلات سے قومی اسمبلی جبکہ وڈھ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر اپیلیں منظور کی گئیں۔

الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل نے خواجہ سرا نایاب علی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا –

الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے اپیل پر سماعت کی، دوران سماعت عدالتی معاونین نے کہا کہ آئین اور الیکشن ایکٹ خواجہ سراؤں کو انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکتا، ٹرانس جینڈر انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہیں، آئین کے تحت الیکشن میں حصہ لینے والوں پر جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہو گی، شریعت کورٹ نے خواجہ سراؤں کے انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی قدغن نہیں لگائی، خواجہ سرا اگر خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑتا ہے تو اعتراض ہو سکتا تھا۔

جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا کیس ہے، انتخابات لڑنا ہر کسی کا حق ہے، الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف ایک اور خواجہ سرا ندیم مظفر نے اپیل دائر کی تھی-

سنی تحریک کے سابق سربراہ ثروت اعجاز قادری کو الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیدیا گیا۔

کراچی کے حلقے پی ایس 108 سے سنی تحریک کے سابق سربراہ ثروت اعجاز قادری کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر نے مسترد کیے اور انہیں الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیاریٹرننگ افسر نے کہا کہ ثروت اعجاز قادری کے تجویز کنندہ کا تعلق دوسرے حلقے سے ہے۔

دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان سے تحریک انصاف کے امیدوار علی امین گنڈاپور کی اپیل منظور کرلی گئی، الیکشن ٹربیونل نے علی امین کی این اے 44، پی کے 112 اور 113 پر الیکشن لڑنے کے لیے اپیلیں منظور کرلیں۔

ادھر لاہور میں الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس طارق ندیم نے پی پی 150 سے عباد فاروق کی اپیل مسترد کردی اور ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

پشاور اپیلٹ ٹریبونل نےتحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا –

پشاور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل نےتحریک انصاف کے صدر وسابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت کی،اپیل پر سماعت جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کی، پرویز الہی نے این اے 59 اور پی پی 23 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے،الیکشن کمیشن کے لاء افسر فلک شیر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاء ذوالقرنین حیدر عدالت پیش ہوئے،الیکشن کمیشن نے پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے ریکارڈ عدالت پیش کر دیا،پرویز الہی کی جانب سے سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے،وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن ٹریبونل نے چودھری پرویز الہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبونل نے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کے کاغذات منظور ہونے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اپیلٹ ٹریبونل میں این اے 130سے نوازشریف کے کاغذات منظور ہونے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،اپیل کنندہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف کو تاحیات نااہلی کی سزا ہوئی ہے،نوازشریف سپریم کورٹ پر حملے میں بھی ملوث ہیں،اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹریبونل کاغذات نامزدگی کا فیصلہ کالعدم قرارد ے ،الیکشن ٹریبونل نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply