شہباز شریف کا منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائیکورٹ پیش نہ ہونے کا فیصلہ

0
48

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس میں کل لاہور ہائیکورٹ پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے

شہباز شریف نے طبی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست دائر کر دی ،شہباز شریف کی منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں عبوری درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے

شہباز شریف نے وکیل کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا کہ شہباز شریف کرونا وائرس منفی آنے کے باوجود کمزوری محسوس کر رہے ہیں ۔شہباز شریف کا اینٹی باڈیز ٹیسٹ ہونا باقی ہے ۔شہباز شریف کو کل حاضری سے استثنی دیا جائے ۔استدعا

جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل بینچ شہباز شریف کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کریں گے

نیب کا پرچہ حل کرنے میں شہباز شریف فیل ہو گئے

فردجرم عائد کرنی تھی توکرونا ہو گیا،عدالت نے شہباز شریف کو پھر طلب کر لیا

نیب میں اکثر سوالوں کے جواب میں شہباز شریف نے کہا مجھے نہیں پتہ ،ارشاد بھٹی

شہباز شریف کرونا سے صحتیاب نہ ہوسکے،فرد جرم سے بچنے کیلئے ایک بار پھر درخواست دائر

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک رکھا ہے .اس سے پہلے شہباز شریف ہائی کورٹ میں‌ پیش ہوئے تھے. اور نیب بھی ان کی گرفتاری کے لیے موجود تھی ، لیکن ہائی کورٹ‌ نے انہیں‌روک دیا تھا . لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی

شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں متوقع گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔ چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب کی طرف سے زیر التوا انکوائری میں گرفتار کئے جانے کا خدشہ ہے، میں تواتر کیساتھ تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں۔ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا ہے۔

درخواست میں کہا گیا 1972ء میں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر اور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا، سماج کی بھلائی کیلئے 1988ء میں سیاست میں قدم رکھا۔ موجودہ حکومت کے سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی جس میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں۔ 2018ء میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اس دوران بھی نیب کیساتھ بھر پور تعاون کیا تھا۔

شہباز شریف نے درخواست میں نیب پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2018ء میں گرفتاری کے دوران نیب نے اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک بھی ثبوت سامنے نہیں رکھا، نیب ایسے کیس میں اپنے اختیار کا استعمال نہیں کر سکتا جس میں کوئی ثبوت موجود نہ ہو، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں۔

 

Leave a reply