شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا یے،وکیل
اسلام آباد ہائیکورٹ: شہریار آفریدی کی عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ گرفتاری اور متعلقہ عدالت میں پیش نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی ،اسلام آباد ہائی کورٹ نےتوہین عدالت کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا،وکیل نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ گرفتاری کی گئی اور کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ، عدالت نے اسٹیٹ کونسل کو ہدایت کی کہ اب تک متعقلہ عدالت میں کیوں نہیں پیش کیا گیا ،کل تک اس معاملے پر جواب دیں ،وکیل نے کہا کہ آج ہدایت کے ساتھ ہماری درخواست نمٹا دیں، کل مین کیس بھی لگا ہوا ہے ، شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا یے، آپ نے ڈیتھ سیل سے نکالنے کا زبانی حکم دیا تھا تحریری حکمنامہ جاری کردیں ،جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہمارے آرڈر کی تعمیل نہ کی گئی ہو ، توہین عدالت کا کیس ہے اسکو ہم نمٹا نہیں رہے کل دوبارہ سماعت رکھیں گے ،شہریار آفریدی کی پولیس کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی
پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے،9 مئی کو جو کچھ ہوا اسکےحق میں نہیں
عدالت کے گیٹوں پر پولیس کھڑی ہے آنے نہیں دیا جارہا
کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی واقعات کو پسند نہیں کرتا،
واضح رہے کہ شہریار آفریدی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے فوری بعد گرفتار کر لیا گیا تھا ،عدالت نے شہریار آفریدی کو 15 روز کی نظر بندی کے بعد رہا کردیا تھا تاہم انہیں رہا ہوتے ہی راولپنڈی پولیس نے گرفتار کرلیاپولیس کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی کو تھری ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔