تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،

شہر یار آفریدی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی،ایف آئی اےنے عدالت میں جواب جمع کروایا، ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں جمع جواب میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے رہنما شہر یار آفریدی کا نام ای سی ایل میں نہیں ہے.عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے مطابق درخواست گزاروں میں سے کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں.ایف آئی اے حکام نے عدالت میں کہاکہ شہریار آفریدی کا نام ای سی ایل میں نہیں بلکہ پی این آئی ایل میں ہے

جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایف آئی اے 30دن تک نام پی این آئی ایل میں رکھی سکتی ہے،عدالت نے معاون وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی اے نے لکھ کر دے دیا ہے آپ بتائیں کیا کریں؟آپ کو کس نے کہاکہ نام ای سی ایل میں ہے؟معاون وکیل نے عدالت میں کہاکہ وکیل شیر افضل مروت نے بتایا کہ نام ای سی ایل میں ہے،جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ شیر افضل مروت ایڈووکیٹ کہاں ہیں؟معاون وکیل نے کہا کہ وہ کیس کے سلسلے میں پشاور گئے ہوئے ہیں،عدالت نے کہاکہ آپ شیر افضل مروت سے ہدایت لے کر ہمیں آگاہ کریں اس کیس کو نمٹا دیتے ہیں،

ابھی ایم پی او کو کالعدم تو نہیں کیا بلکہ کچھ شرائط عائد کی ہیں

پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے،9 مئی کو جو کچھ ہوا اسکےحق میں نہیں 

عدالت کے گیٹوں پر پولیس کھڑی ہے آنے نہیں دیا جارہا 

کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی واقعات کو پسند نہیں کرتا،

 شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا یے

Shares: